اسلام آباد (آن لائن+ ثنا نیوز+ این این آئی) امریکہ کی شدید مخالفت کے باوجود پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد آج پیر کو رکھا جائے گا۔ اس سلسلے میں صدر زرداری اس منصوبے کی سنگ بنیاد تقریب میں شرکت کے لئے آج ایران جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کی افتتاحی تقریب سرحدی پوائنٹ گبد زیرو پر منعقد ہو گی۔ تقریب میں ایران کے صدر محمود احمدی نژاد بھی شریک ہوں گے جبکہ اس اہم منصوبے پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سمیت چاروں صوبائی وزراءاعلیٰ اور گورنرز کو بھی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے علاوہ تمام نے شرکت کی تصدیق کی ہے تاہم شہباز شریف ابھی تک اس حوالے سے خاموش ہیں۔ منصوبے پر ساڑھے سات ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ ثناءنیوز کے مطابق اب دو دہائیوں کے انتظار کے بعد گیس پائپ لائن کا افتتاح آج ہوگا۔ ایران پاکستان بھارت گیس پائپ لائن کی شروعات 1994 ءمیں ہوئی لیکن 2009 ءمیں بھارت اس منصوبے سے الگ ہوگیا تھا تاکہ امریکہ کے ساتھ سول جوہری معاہدہ کرسکے۔ حالات مناسب رہے تو یہ منصوبہ پندرہ مہینوں میں ختم ہوجائے گا۔ ایران نے اپنے علاقے میں پائپ لائن ڈال لی ہے جبکہ 785 کلومیٹر لمبی پاکستان سیکشن کی پائپ لائن ڈالنا اب شروع ہوگی۔ پاکستان کا ایران سے اکیس اعشاریہ پانچ ملین کیوبک میٹر گیس روزانہ ایران سے درآمد کرنے کا منصوبہ ہے۔ این این آئی کے مطابق امریکہ کی شدید مخالفت اور پاکستان کو منصوبے کی پاداش میں سنگین نتائج کی دھمکیوں کے باوجود پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد آج رکھا جائے گا۔