صوابی+چمن+ڈیرہ اسماعیل خان(نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) صوابی میں پولیس کے ساتھ جھڑپ میں 4 دہشت گرد مارے گئے جن کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایا جاتا ہے جھڑپ میں ایک اہلکار شہید جبکہ ڈی ایس پی سمیت 6 اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ چمن میں فائرنگ سے ایک لیویز اہلکار شہید ہوگیا جبکہ مقابلے میں ایک دہشت گرد نے خود کو ڑا لیا۔پولیو کے مطابق دہشت گردوں نے شیوہ اڈا کے علاقے میں ایک گھر میں پناہ لے رکھی تھی پولیس کی کارروائی پر دہشت گردوں نے دستی بم پھینکے اور فائرنگ کی‘فائرنگ کے تبادلے میں ڈی ایس پی ، دو ایس ایچ اوز اور تین اہلکاروں سمیت 6 زخمی ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں ایک اہلکار شہید بھی ہوا۔ ترجمان پولیس کے مطابق صوابی میں ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے تھا صوبائی حکومت نے دہشت گرد سلمان کے سر کی قیمت 20 لاکھ روپے مقرر کی تھی دہشت گرد پولیس اہلکاروں اور تھانوں پر حملوں میں بھی ملوث تھے اسلحہ ، بارودی مواد اور دستی بم برآمد کرلئے گئے ۔ ڈی ایس پی سمیت 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔ ادھر میزئی چمن کے گائوں کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ سے لیویز اہلکار شہید ہوگیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق حملہ آور سرکاری اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔ جاں بحق لیویز اہلکار ڈیوٹی کے بعد گھر جارہا تھا۔ادھر ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران 61 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ ادھر بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سکیورٹی فورسز کے چیک پوسٹ پر راکٹوں سے حملہ کیا گیاتاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تفصیلات کے مطابق پنجگور کے علاقے چتکان میں فورسز چوکی پر نامعلوم مسلح افراد نے چار گرنیڈ فائر کئے جو چوکی کے اندر گر کر زور دار دھماکے سے پھٹ گئے تاہم کسی قسم کی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔