واشنگٹن (آن لائن) امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل للوائیڈ جے آسٹن نے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان میں سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان اس دہشت گرد گروپ کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی جنرل نے کانگریس کی سماعتی کمیٹی کو بتایا کہ پاکستانی حقانی نیٹ ورک سے نمٹنے کے لئے منفرد پوزیشن پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیٹ ورک افغانستان میں امریکی فورسز کے لئے سنگین خطرہ ہے اور ملک میں طویل المدتی استحکام کی راہ میں بھی بدترین رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے پاک فوج کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں میں بڑے پیمانے پر کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف موثر کارروائیوں کے لئے پاکستان‘ بھارت عسکری قیادت کے درمیان کے جو حالیہ روابط دیکھنے میں آئے ہیں وہ بھی انتہائی مثبت اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر 2015 سے لے کر اب تک پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ دفاعی تعاون کو بھی فروغ ملا ہے۔پینٹاگون کے کمانڈرز نے مریکی قانون سازوں کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو امداد دینے پر پابندی سے امریکی مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ جنرل جوزو ورڈل نے کہا اس سے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے جاری آپریشن کے حوالے سے پاکستان کا عزم کمزور پڑ سکتا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ریمنڈ تھامس نے کہا ہمیں القاعدہ کو شکست دینے کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی ضروت ہے۔