سری نگر (اے این این) چیئرمین حریت کانفرنس سیدعلی گیلانی نے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ کے بیان کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین اصل اور بنیادی ایشو کشمیر کا ہے اور اس کو نظرانداز کرکے مذاکرات سے ماضی میں کچھ حاصل کیا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں اس سے کسی مثبت نتیجے کی امید کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے پیدا کرنے میں برطانوی حکومت کا کلیدی کردار رہا ہے اور اس کے وزیر خارجہ کے تازہ بیان سے ظاہر ہے کہ وہ آج بھی اس تنازعے کو زندہ رکھ کر اور بھارت اور پاکستان کو باہم الجھائے رکھ کر اپنے سامراجی خاکوں میں رنگ بھرنا چاہتے ہیں ۔ برطانوی وزیر خارجہ کے بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ اس تنازعے کی وجہ سے نہ صرف 15ملین کشمیری عذاب مسلسل کے شکار ہیں اور اس خطے میں قیمتی انسانی زندگیوں کا ضیاع جاری ہے، بلکہ اس کی وجہ سے بھارت اور پاکستان بھی پچھلی 7دہائیوں سے حالت جنگ میں ہیں اور دونوں ممالک میں سیاسی غیریقینیت اور عدم استحکام کی صورتحال قائم ہے۔ گیلانی نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتیں اس حقیقت کا ادراک نہیں کرتیں اور وہ بڑی طاقتوں کی لڑائو اور حکومت کرو کی پالیسی کو نہیں سمجھ پاتیں تو یہ بھی افسوسناک ہوگا اور اس سے بھارت اور پاکستان کا فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہوگا اور دونوں ممالک کے عوام عذاب میں مبتلا رہیں گے۔واضح رہے کہ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان بھارت مذاکرات کے لئے مسئلہ کشمیر کو لازمی حصہ نہیں ہونا چاہئے۔دریں اثناحریت نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی ایک خاتون پروفیسر کے کشمیر میں رائے شماری کے حق میں آواز بلند کرنے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری ایک جائز کاز کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
برطانوی وزیر خارجہ کا بیان نامناسب‘ پاکستان‘ بھارت کے درمیان اصل تنازعہ کشمیر ہے: علی گیلانی
Mar 11, 2016