پاکپتن (نامہ نگار) ضلع کونسل پاکپتن کا پہلا بجٹ اجلاس شدید ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا، ممبران کی ایک دوسرے کو گالی گلوچ۔ اپوزیشن گروپ اور ممبران گتھم گتھا، حاضری رجسٹر ایک دوسرے سے چھیننے کی کوشش کرتے رہے۔ بتایاگیا ہے ضلع کونسل پاکپتن کا پہلا بجٹ اجلاس کنوینئر وائس چیئرمین اسلم ہوتیانہ کی صدارت میں شروع ہوا تو اپوزیشن ممبر میاں اسلام جوئیہ نے نشاندہی کی کہ کچھ ممبران اجلاس میں موجود ہی نہیں ہیں مگر حاضری رجسٹر میں انکی حاضری لگا دی گئی ہے۔ چیئرمین ضلع کونسل اس بات کی وضاحت کریں۔ اس دوران ضلع کونسل کے ایک اہلکار نے تفصیلات بیان کئے بغیر مختصر الفاظ میں بجٹ پیش کر دیا تو چیئرمین ضلع کونسل جلدی میں بجٹ پاس کروا کر اجلاس کو ختم کر کے باہر چلے گئے اپوزیشن انہیں دیکھتے ہی رہ گئی جس پر اپوزیشن ارکان نے رجسٹر حاضری قبضہ میں لے لیا اس دوران چیئرمین گروپ کے ممبر احمر عباس ہوتیانہ اور اپوزیشن گروپ کے ممبر منے شاہ میں تلخ کلامی کے بعد گالی گلوچ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ضلع کونسل ہال مچھلی منڈی بن گیا۔ چیئرمین گروپ اور اپوزیشن گروپ کے بعض ممبران بیچ بچا¶ کراتے رہے۔ چیئرمین ضلع کونسل میاں اسلم سکھیرا اور اپوزیشن لیڈر خالد سعید خاں حاضری رجسٹر لے کر ڈپٹی کمشنر آفس پہنچ گئے اور رجسٹر ڈی او سی کے حوالے کر دیا۔ بعدازاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عارف عمر عزیز نے دونوں اطراف سے دلائل سنے۔ اپوزیشن کی طرف سے ایوان میں آ¶ٹ سائیڈروں کی طرف سے ممبران کو گالیاں دینے اور دیگر الزا مات کے حوالے سے تحریری درخواست دی ۔
اپوزیشن کے خالد سعید خاں، رانا غضنفر عباس، اسلام جوئیہ، خالد قطب چشتی، رانا ارادت شریف، عامر حیات بھنڈارہ نے کہا کہ چیئرمین ضلع کونسل کے پاس بجٹ پاس کروانے کی مطلوبہ تعداد موجود نہ تھی۔ انہوں نے بوگس حاضریاں لگوائیں۔ اپوزیشن اکثریت میں تھی لہذا بجٹ منظور نہیں ہوا جبکہ چیئرمین گروپ کے شوکت علی کھچی، احمر عباس ہوتیانہ، عمران وٹو و دیگر ممبران کا کہنا تھا بجٹ پاس ہو گیا۔
پاکپتن اجلاس/ ہنگامہ