اسلام آباد (محمد صلاح الدین خان/ نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں سور کی حرام چربی سے تیار گھی و آئیل کی تیاری سے متعلق توہین عدالت کیس کی سماعت میں عدالت نے قرار دیا کہ پوری قوم کو حرام چیز کھلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی مٹیریل کی ایگزامن رپورٹ موجود نہیں جس سے شکوک و شبہات کو تقویت ملتی ہے، جبکہ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ معاہد ہ کے مطابق’’ بیلجیم کائوان ہائیڈرس ملک‘‘والا (حلال)مٹیریل سپلائی کرنے کے بجائے مبینہ ملی بھگت سے پوری قوم کو دھوکے سے حرام کھلانے کے لیئے ضرور لگایا جارہا ہے کہا جارہا ہے کہ بیلجیم کی کمپنی نے یہ کیمیکل مواد بنانا بند کردیا ہے،عدالت نے فریقن کی مشاورت سے ’’نیدرلینڈ‘‘ کا کیمیکل مواد سپلائی کرنے کامعاملہ طے پانے پر فریقن سے قوائدو ضوابط کے مطابق نیا تحریری ایگریمنٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 13مارچ تک ملتوی کردی ہے۔بروز جمعہ جسٹس اعجاز افضل خان جسٹس مقبول باقر اور جسٹس مظہر عالم پر مشتمل تین رکنی بنچ نے ٹریڈنگ کارپویشن آف پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈبنام ناصر علی وغیرہ توہین عدالت کیس کی سماعت کی تو ٹی سی پی کے وکیل آصف فصیح الدین وردک نے موقف اختیار کیا کہ بیلجیم نے کائو ملک کیمیکل مواد بنانا بند کردیا ہے ہم انہیں اس کا اپ گریڈیٹ(ریفارمڈ)کیمیکل مواد(AMF) سپلائی کرنا چاہ رہے ہیں اس پروڈکٹ کے اجزائ99فیصد وہی ہیں فریق نے خواہ مخواہ حلال حرام کا ایشو بنالیا ہے۔ درخواست گزار ناصر علی کے وکیل اعجاز احمد طور نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ ٹی سی پی جو پروڈکٹ سپلائی کرنا چاہ رہی ہے وہ کیٹل سے تیار کردہ ہے جس میں سور کی حرام چربی بھی شامل ہے ، اس چیز کا فیصلہ کرنے کے لئے پروڈکٹ کو پاکستان سٹنڈرڈ کوالٹی کنٹرول سے ایگزامن کروانا چاہتے ہیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی علیحدہ ہوجائے مگر ٹی سی پی پروڈکٹ کا سمپل فراہم نہیں کررہی اور بضد ہے کہ ریفارمڈ پروڈکٹAMF)) لے لی جائے۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ اگر ایگریمنٹ کے مطابق سپلائی نہیں ہوتی تو معاملے کا حل کس طرح نکلے گا؟وکیل اعجاز احمد طور نے کہا کہ یہی پروڈکٹ نیدر لینڈ بنارہا وہ فراہم کردی جائے جو حلال ہے تو کوئی حرج نہیں بعدازاں فریقن نے نیدرلینڈ کی کائو ملک پروڈکٹ سپلائی کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا جس پر فاضل عدالت نے نیا تحریری ایگریمنٹ 13مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔