سرینگر(این این آئی+کے پی آئی+آن لائن)مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کمسن طالب علم اور دونوجوانوں کی شہادت پرگزشتہ روز مکمل ہڑتال کی گئی اور مظاہرے کئے گئے۔ ادھر قابض فورسز نے سیدعلی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق سمیت بیسیوں حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں گزشتہ روز پلوامہ کے علاقے پڈگام پورہ میں مظاہرین میں شامل کشمیری طالب علم اور پلوامہ کے علاقے میں ہی ایک جعلی مقابلے کے دوران دو اور نوجوانوں کی شہادت کیخلاف سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت کی کال پر تمام دکانیں ، تجارتی مراکز اور سکول بند اور سڑکوں پر گاڑیوںکی آمد ورفت معطل رہی۔ لوگوں کو مظاہرے سے روکنے کیلئے پورے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعداد کو تعینات کررکھا تھا۔ انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق،سید علی گیلانی ، شبیر احمد شاہ اور ظفر اکبر بٹ سمیت دیگر کو نظربند کر دیا۔ دریں اثناء حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک،نسیم شاہ، آسیہ اندرابی و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کمسن طالب علم کی شہادت پر اپنے گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج اور اس کی معاون فورسز جموں و کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا بدترین مظاہرہ کر رہی ہیں ،کٹھ پتلی اسمبلی کے رکن عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے پندرہ سالہ عامر نذیر سمیت 2 شہریوں کو شہید کرنے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کی طرف سے عام لوگوں کو کھلی دھمکی دینے کے بعد وردی پوش اہلکارو ں نے اسے کشمیریوں کے مارنے کیلئے اجازت نامہ سمجھا ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات اب نئی دلی کو سمجھنی چاہئے کہ طاقت کے بے تحاشہ استعمال کے باوجود کشمیریوں کے جذبوں کو کچلا نہیں جا سکا۔ ادھر متحدہ جہاد کونسل کے ترجمان سید صداقت حسین نے واضح کیا کہ بھارتی فورسز اور ان کی ایجنسیاں جموں و کشمیر پولیس کو قربانی کا بکرا بناکر اپنے مقاصد حاصل کرنا چا ہتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی ہائی کورٹ نے 7 قیدیوں کیخلاف عائدپی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے انکی رہائی کے احکامات صادر کردئیے۔