لاہور (کامرس رپورٹر) سٹاک بروکروں کے ڈیفالٹ کے حالیہ واقعات کے پس منظر میں سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمشن آف پاکستان نے بروکریج فرموں کے آڈیٹرزکی کارکردگی کا تنقیدی جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں آڈٹ کے معیار کا جائزہ لینے کے لئے چھ آڈیٹرز سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔ سکیورٹیز ایکٹ 2015 میں سٹاک بروکروں کے آڈیٹرز کے فرائض اور خاص طور پر بروکر ہاؤس کے صارفین کے اثاثوں کے حوالے سے ذمہ داریوں کا تعین کر دیا گیا۔ تاہم یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ ایک ایک آڈٹ فرم کئی کئی بروکروں کے لئے آڈیٹر کے طورپر کام کر رہی ہے۔ مثلاً دو آڈٹ فرمز ایک سو بروکر ہاؤسزکے لئے آڈیٹرزکے طور پر کام کر رہی ہیں۔ ان میں سے ایک آڈٹ فرم نے ان تین بروکر ہاوسز کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کیا تھا جنہوں نے حال ہی میں ڈیفالٹ کیا۔ ڈیفالٹ کرنے والے بروکروں کے خلاف کی جانے والی تحقیقات میں اس آڈٹ فرم کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں، ایس ای سی پی نے ان دیگر بروکر ہاوسز کے فنانشلز کا جائزہ لینا بھی شروع کر دیا ہے جن کے اکاؤنٹس اس فرم نے آڈٹ کئے۔ ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی نے آڈٹ فرموں پر زور دیا ہے کہ وہ قانون کے مطابق اپنے فرائض ادا کریں۔ انہوں نے تنبیہ کی ہے کہ کہ ایس ای سی پی ان آڈٹ فرمزکے خلاف سخت کارروائی سے گریز نہیں کرے گا جو اپنی ذمہ داریاں قانون کے مطابق اورمکمل ذمہ داری کے ساتھ نہیں نبھائیں گی۔
بروکریج فرموں کے آڈیٹرزکی کارکردگی کا تنقیدی جائزہ لینا شروع کر دیا گیا
Mar 11, 2017