کو ئٹہ(نما ئندہ نو ائے وقت) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ عوامی مینڈیٹ کی نیلامی کے بعد حکومت بلوچستان اپنے سینٹرز کی فروخت کیلئے اسلام آباد میں بیٹھی ہے۔ صوبائی حکومت کو خرید وفروخت سے فرست نہیں عوامی مسائل کیا حل کریگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارٹی کے زیر اہتمام شہید سلیم بٹ یونٹ فاطمہ جناح روڈ پر منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی رہنمائوں غلام نبی مری ،سید ناصر علی شاہ ہزارہ ، حاجی اسماعیل گجر، لقمان کاکڑ ،،رضاشاہی زئی ،ملک فرید شاہوانی ، آغا محمد شاہ ، گنیش لعل راجپوت ، فہیم بٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بولان میڈیکل کالج سے ڈاکٹر سعید بلوچ کااغواء نے ایک مرتبہ پھر سیاسی کارکنوں کو کرب میں مبتلا کررکھا ہے ،ماورائے آئین اقدامات سے بلوچستان میں قیام امن کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا ڈاکٹر سعید بلوچ نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو سزا کے تعین کے لئے عدالتیں موجود ہیں انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے عدالتیں جو فیصلہ دیں اس پر عملدرآمد کیا جائیبلوچستان میں حکومت برائے نام ہے میڈیا کے کیمروں کے سامنے کھڑے ہوکر تھانوںکے چکر ،سبزیوں کو تلف اور ہوٹلوں اور فروٹ کی دکانوں کا دورہ کرکے چند ایک افراد کو پیسوں سے نوازنا حکومت نہیں کہلاتی ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو آئندہ انتخابات میں پچھلی حکومت کا احتساب اور آنے والی حکومت کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا۔
لشکری رئیسانی