زینب قتل کیس‘ جذباتی ہو گیا تھا‘ شاہد مسعود: عدالت سے تحریر معافی مانگ لی

Mar 11, 2018

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ میں نجی ٹی وی کے اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے قصور میں 7 سالہ بچی زینب سے زیادتی و قتل کے مرکزی مجرم عمران علی سے متعلق کئے گئے جھوٹے انکشافات پر اپنا تحریری جواب جمع کرادیا ہے۔ شاہد مسعود نے سپریم کورٹ سے تحریری معافی مانگ لی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کے وکیل کی جانب سے ڈاکٹر شاہد مسعود کے دستخط کے ساتھ جواب جمع کروایا گیا، جس میں اینکر پرسن کی جانب سے ندامت کا اظہار کیا گیا۔ تحریری جواب میں شاہد کے مسعود وکیل کا ایسا جواب جمع کرایا ہے، جس سے مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل ہوجائے گا۔ جواب میں کہا گیا کہ انکوائری کمیٹی کے ممبران کا انتخاب عدالت نے کیا جبکہ انکشافات کی سچائی کا پتہ چلانے کا مینڈیٹ بھی کمیٹی کو عدالت نے دیا اور میں کمیٹی کی فائنڈنگ کی صداقت پر کوئی بات نہیں کر سکتا۔ کمیٹی نے رپورٹ میں جو کہا اس کو نہیں جھٹلاتا اور کمیٹی کی تحقیقات کے بعد جواب دے کر مقدمہ لڑنا نہیں چاہوں گا۔ یقین دلاتا ہوں آئندہ اس طرح کا بیان دیتے ہوئے محتاط رہوں گا، قصور کے واقعہ پر بطور صحافی اور اینکر جذباتی ہوگیا تھا۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے جواب میں کہا کہ مجھے مجرم عمران علی کے بینک اکاؤنٹس کے حوالے سے معلومات ملیں جبکہ مجرم کے بااثر افراد سے تعلقات کی بھی اطلاع ملی تھی اور اسی معلومات کی بنیاد پر رائے بنائی کہ اس مکروہ دھندے میں مجرم عمران علی کا بین الاقوامی مافیا سے تعلق ہے۔ میرے اس عمل سے جس کی بھی دل آزاری ہوئی میں ان سے اظہار ندامت کرتا ہوں۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں زینب قتل ازخود نوٹس کیس کی آئندہ سماعت کل 12 مارچ کو ہوگی۔ واضح رہے شاہد مسعود کے وکیل شاہ خاور محمود کہا ہے کہ معافی کے الفاظ جواب میں شامل ہیں جو آئندہ سماعت پرشامل کردیئے جائیں گے۔

مزیدخبریں