تل ابیب (این این آئی) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو جب جب سیاسی مشکلات کا شکار ہوتے ہیں تو وہ میڈیا پر چڑھ دوڑتے ہیں۔ اپنے سیاسی مخالفین کیلئے لتے لیتے ہیں یا پھر اسرائیل میں آباد عرب الیت کو جلی کٹی سنانا شروع کر دیتے ہیں۔ ان کی اس تمام گل افشانی گفتار کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ قوم پرست یہود کی حمایت اور ہمدردیاں سمیٹتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ نو اپریل کو اسرائیل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل اپنے مخالفین پر یہی آزمودہ نسخہ دوبارہ آزما رہا ہے۔ اب کہ ان کا ہدف معروف عرب رکن پارلیمان احمد طبی ٹہرے۔ نیتن یاہو کوکرپشن کے الزامات پر مقدمے کا سامنا ہے۔ اس کی فردجرم ان پر عائد ہوا ہی چاہتی تھی‘ لیکن اس کو ڈرامائی طورپر مؤخر کر دیا گیا ہے او ہ اب کرپشن کے اس داغ کو مانے کیلئے اپنی انتخابی تقریروں اور میڈیا سے گفتگوئوں میں احمد طبی کو ایسے ہی بے جا تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ انہیں اسرائیل کی قومی سلامتی کیلئے ایک خطرے کے طورپر پیش کررہے ہیں‘ لیکن ناقدین کا کہنا تھا کہ اس طرح دراصل وہ تمام عرب کمیونٹی کی وفاداری ہی کو مشکوک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔