لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پنجاب میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران صحت کے شعبہ میں جتنا کام ہم نے کیا ہے شائد ہی اتنا کام کسی حکومت نے چھ سال کے دوران کیا ہو ۔ ہمارا فوکس ماں اور بچے کی صحت پر ہے۔ تمام ہسپتال ری ویمپ ہو رہے ہیں۔ تمام ہسپتالوں کی ایمرجنسیز کو ڈیڑھ ارب روپے سے زیادہ رقم دی گئی ہے۔ 32 ارب روپے کی دوائیاں خریدی گئی ہیں۔ ہسپتالوں میں انتظامی امور کو بہتربنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارڈاکٹر یاسمین راشد نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر میں جگر کی پہلی کامیاب پیوند کاری کر دی گئی ہے اور حکومت نے اس سینٹر کو ٹرسٹ سے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہر شخص کوہم سہولت فراہم کر سکیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ہم نے انظامی مسائل کی وجہ سے ڈیڑھ ماہ قبل ایم ایس جناح ہسپتال کو معطل کیا تھا ۔تاہم وہ عدالت سے حکم امتناع لے کر واپس آگئے۔انتظامی طور پر ہمیں بار با ان مسائل کا سامنا ہے کہ جو لوگ صحیح کام نہیں کر رہے وہ عدالت کے احکامات کے ذریعہ واپس آجاتے ہیں کہ میری ریٹائرمنٹ کو تین ماہ رہ گئے ہیں۔ وزراءکے ہسپتالوں کے دوروں کا مقصد یہ ہے کہ جو ہسپتالوں میں ساری کمیاں ہیں وہ ہمارے سامنے آئیں اور آئندہ مالی سال کا بجٹ ان چیزوں کو سامنے رکھ کر بنائیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے دوران دیہی علاقوں میں پانچ میٹرنٹی ہسپتال بنائیں گے اور ان میں سے دو کی زمین ہمیں پہلے ہی مل چکی ہے اور ان کا سنگ بنیاد رکھنے لگے ہیں ۔ ان پانچوں ہسپتالوں کے ساتھ پانچ نرسنگ کالج بننے لگے ہیں۔