لاہور/ پشاور (نوائے وقت رپورٹ/ سپیشل رپورٹر) سربراہ اے این پی اسفندیار ولی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاکھوں کی تعداد میں ہمارے شناختی کارڈ بلاک ہیں۔ فاٹا کے علاقے میں اندازے سے مردم شماری کی گئی۔ باقاعدہ مردم شماری کی جائے۔ پختون قومی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا اگر 18 ویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو وفاق کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ جب سے 18 ویں ترمیم ہوئی ہے نیشنل فنانس کمشن ایوارڈ نہیں ہوا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راستے بند ہیں۔ پختون قومی جرگہ میں مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق ہوا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بداعتمادی کے نتائج بھیانک نکلیں گے۔ تجارتی راستے کھول دیئے جائیں تو دونوں ممالک میں بدگمانیاں کم ہوں گی۔ پختون قومی جرگہ کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جرگہ افغانستان میں مذاکراتی عمل کا خیر مقدم کرتا ہے۔ عالمی طاقتیں اور پڑوسی ممالک امن معاہدے کی کامیابی کیلئے کردار ادا کریں۔ بارودی سرنگیں صاف کی جائیں۔ لوگوں کو ماورائے قانون اٹھانے یا اپنے پاس رکھنے کی اجازت نہ دی جائے۔ نئے اضلاع میں فوری ترقیاتی کام شروع کئے جائیں۔ وفاق آبی وسائل پر صوبائی حق تسلیم کرے۔ بجلی خالص منافع کے بقایا جات فوری ادا کئے جائیں۔ سی پیک منصوبے میں پختونوں کے حصے کا تعین کیا جائے۔ ایکشن ان ایڈ سول پاور ایکٹ کو فوری طور پر واپس لیا جائے ۔ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پرامن افغانستان مستحکم پاکستان کے لیے ناگزیر ہے۔ امریکہ افغان عوام کا معاہدہ نتیجہ خیز ہونا چاہیے۔ افغان عوام اور تمام سیاسی جماعتوں کو ایک میز پر لانے میں اپنا کردار اداکرنا ہوگا۔ معاشرہ اور قومیں عدل وانصاف کی بنیاد پر آگے بڑھتی ہیں۔ عدل وانصاف کے قیام سے وسائل کی تقسیم منصفانہ ہوتی ہے۔ ملک میں جمہوریت دونمبر ہو، پولنگ سٹیشن آزاد نہ ہو تو عوام کا ووٹ پر سے اعتماد ختم ہوجاتا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر پہلے اس مسئلے کا حل ڈھونڈنا چاہیے۔ مرکز کے ذمے صوبہ خیبر پی کے کے 450 ار ب روپے واجب الادا ہیں جو مرکز ادا نہیں کررہا۔ اگر بجلی کے خالص منافع کی صوبہ کو ادائیگی کی جائے تو اس سے صوبے کے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ نوجوانوں کو روزگار مل سکتا ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کو نتیجہ خیز کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ اس خطے کو پرامن بنایا جاسکے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مرکز اور صوبے میں ایک پارٹی کی حکومت ہے اس لیے مرکز صوبہ خیبرپختونخوا کے بجلی کے خالص منافع کی واجب الادا رقم فوری طور پر جاری کردے اور خیبرپختونخوا کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی ظالمانہ پالیسی ترک کردے۔ اگر خیبرپختونخوا ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا تو یہ پاکستان کی ترقی ہوگی لیکن افسوس ہے کہ مرکزی سرکار نے صوبہ خیبرپختونخوا کے حقوق غصب کررکھے ہیں۔
18 ویں ترمیم کو چھیڑا تو وقاق کو خطر ہوگا: اسفندولی، افغان معاہدہ نتیجہ خیز ہونا چاہئے: سراج الحق
Mar 11, 2020