شیخوپورہ (این این آئی)بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بارے میں سروے کروانے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس پروگرام کی رقم سے ہر ماہ کروڑوں روپے کی خرد برد کرنے کا سکینڈل حال ہی میں پکڑا گیا ہے جس میں سیاسی شخصیات کے علاوہ بڑے بیورو کریٹس اور افسر بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنے رشتے داروں اور ملازموں کے علاوہ اپنی بیویوں کے نام پر ہر ماہ اس پروگرام سے بھاری رقوم لینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا یہ پروگرام سال 2009 میں شروع کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد تھا کہ 20 فیصد غریب ترین لوگوں کو ماہانہ گرانٹ دی جائے جبکہ اس پروگرام کے تحت صحت کارڈ وسیلہ تعلیم وسیلہ روز گار اور وسیلہ حق سکیمیں بھی شروع کی گئی تھیں اس پروگرام کے متعلق پہلا سروے سال 2011 میں ہوا تھا چنانچہ اب حکومت نے ایک مرتبہ پھر نیشنل شوشو اکنامک رجسٹری (این ایس ای آر) کے تحت سروے کروانے کا فیصلہ کیا ہے اس مقصد کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب نے سروے کرنے کے لیے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ کو سروے کرنے کا اختیار دیا تھا جس کی انتظامیہ نے اب ضلع شیخوپورہ میں بھی سروے کرنے کے لیے این او سی مانگ لیا ہے۔
بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بارے میں سروے کرانے کا فیصلہ
Mar 11, 2020