کراچی: کرونا وائرس سے متاثرہ کراچی اور حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے شہری ایران سے براستہ دبئی وطن پہنچنے جبکہ کوئٹہ کا رہائشی بچہ اپنے والدین کیساتھ ایران سے آیا تھا.
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق متاثرہ افراد میں سے ایک کا تعلق حیدر آباد اور دوسرے کا کراچی سے ہے۔ حیدر آباد کے شہری نے شام سے براستہ دوحہ کراچی سفر کیا تھا جبکہ کراچی کے رہائشی نے ایران سے براستہ دبئی کراچی سفر کیا تھا۔
کرونا وائرس کے مزید دو نئے کیسوں کے بعد صوبہ سندھ میں متاثرہ افراد کی تعداد 15 جبکہ صرف کراچی میں 14 ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کرونا وائرس کے ایک روز میں 9 کیسز سامنے آئے تھے۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سندھ میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 15 جبکہ ملک بھر میں تعداد 17 ہو گئی ہے جن میں سے کراچی میں 14، اسلام آباد میں 2 جبکہ گلگت بلتستان سے ایک کیس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
گزشتہ روز محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 6 مریض شام سے براستہ دوحہ پہنچے تھے جبکہ 3 مریض لندن سے براستہ دبئی کراچی پہنچے تھے۔ کراچی کے ہسپتالوں میں 12 افراد قرنطینہ میں ہیں۔ پاک افغان چمن بارڈر کی بندش میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی ہے۔ادھر کرونا وائرس کے پھیلنے کے خدشہ کے پیش نظر پاک چمن بارڈر کو وفاقی حکومت کی جانب سے مزید ایک ہفتہ بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کرونا وائرس کے پیش نظر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے چھ ائیر ٹریفک کنٹرولرز کو مشتبہ قرار دیدیا گیا ہے۔ ترجمان سی اے اے نے اس کی تصدیق کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک ائیر ٹریفک کنٹرولر کے قریبی عزیز کرونا وائرس سے متاثر تھے۔ ملازم کے ماموں کی ٹریول ہسٹری بھی ایران سے بتائی جاتی ہے۔ ائیر ٹریفک کنٹرولر کی والدہ اپنے بھائی کے ہمرا ایران گئی تھی۔ اہلکار اپنی والدہ سے ملنے بعد ڈیوٹی پر تھا۔ ایس او پی کے مطابق کرونا مشتبہ کیسز کو آسولیشن میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے زیر صدارت کرونا وائرس ٹاسک فورس اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا ہے کہ سندھ میں اس مرض کے 15 کیسز ہیں۔ صوبے میں اب تک 162 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 146 منفی اور 15 مثبت آئے۔
اجلاس سے خطاب میں سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والوں سے کرونا وائرس سندھ میں پہنچا۔ ہم پہلے دن سے اس مسئلے کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کرونا وائرس کا سندھ میں کوئی بھی کیس مقامی نہیں ہے۔ عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، اللہ پاک کے کرم سے صورتحال کنٹرول میں ہے۔
سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کرونا کے معاملے کو سیاسی نہیں بنانا چاہیے۔ جیسے سندھ کے وزیراعلیٰ میٹنگز کر رہے ہیں، وزیراعظم کو بھی ایسے ہی ایکٹو کردار ادا کرنا چاہیے۔ صوبے میں تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں، عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
حکومت نے کرونا وائرس کی تشخیصی صلاحیت بڑھانے کیلئے ٹیسٹ کٹس درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رواں ماہ قومی ادارہ صحت کو 100 کرونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس موصول ہونگی۔ قومی ادارہ صحت کو پہلے سے 10 ہزار کرونا ٹیسٹس کرنے کی صلاحیت حاصل ہے۔
قومی ادارہ صحت کو 30 کرونا ٹیسٹنگ کٹس موصول ہو چکی ہیں جو ڈبلیو ایچ او ایمرو نے فراہم کی ہیں۔ رواں ماہ مزید 100 کٹس موصول ہو جائیں گی۔
ایک ٹیسٹنگ کٹ سے کرونا وائرس کے 50 ٹیسٹ ممکن ہیں۔ کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور میں اس وقت کرونا ٹیسٹ کی سہولت موجود ہے۔ گلگت بلتستان کو بھی کرونا ٹیسٹ کی سہولت دی جائے گی۔ گلگت سے کرونا وائرس کے نمونے این آئی ایچ بھجوائے جاتے ہیں۔
کوئٹہ میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے۔ 12 سالہ بچے میں مرض کی تصدیق ہوئی ہے۔ ایم ایس فاطمہ جناح ہسپتال کے مطابق بچہ والدین کے ساتھ ایران سے آیا ہے۔ تاہم بچے کے والدین میں کرونا وائرس نہیں ہے۔