روس نے کہا ہے کہ امن معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی فورسز کے انخلاءکا سلسلہ شروع ہونے کے بعد طالبان کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ امریکی میڈیا گروپ بلوم برگ کے مطابق افغانستان میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے سفیر ضمیر کابلوف نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ کابل میں نئی حکومت کے ساتھ بہترین تعلقات چاہتے ہیں اور طالبان یہ بات بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ جب وہ حکومت میں شامل ہوں گے تو انہیں قومی مفادات کے لیے کام کرنا ہو گا اور اس کے لیے انہیں روس کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی طالبان کے ساتھ امن مذاکرات سے اس لئے خوفزدہ ہیں کہ ان مذاکرات سے ان کی حکومت ختم ہو جائے گی تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ حکومت سے امن مذاکرات نہ ہونے کی صورت میں طالبان زیادہ سے زیادہ علاقے پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔ انہوں نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ امن معاہدے کے تحت حملے نہیں روکتا تو یہ خطرناک ہے اور اگر امریکہ حققت میں افغانستان میں جنگ بندی، حکومت کے ساتھ مذاکرات امن قائم کرنا چاہتا ہے تو اسے یہ سب روکنا ہو گا۔
افغانستان سے امریکی فورسز کے انخلاکا سلسلہ شروع ہونے کے بعد طالبان سے قریبی تعلقات قائم کرنے کے خواہاں:روس
Mar 11, 2020 | 12:03