لاہور سمیت 9شہروں کے تعلیمی اداروں میں15سے 28مارچ تک چھٹیاں سیمنار مزارات بند

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان میں آج سے 60 برس سے زائد عمر کے رجسٹرڈ افراد کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کا آغاز ہوگیا جبکہ این سی او سی کے اجلاس میں بھی آج پابندیوں میں کی گئی نرمی پر نظرِ ثانی کی گئی اور ان کا اطلاق 15 اپریل تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملک میں کرونا سے مزید 1786 افراد متاثر ہوئے، کیسز کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 95 ہزار 239 ہوگئی۔ مزید 43 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ مجموعی تعداد 13 ہزار 324 تک پہنچ گئیں۔ سندھ میں مزید 194افراد متاثر جبکہ 6 مریض انتقال کر گئے۔ پنجاب میں 1006 افراد میں وائرس کی تشخیص جبکہ 29 مریض انتقال کر گئے۔ خیبرپی کے میں 266 نئے کیسز اور 4 اموات رپورٹ ہوئیں۔ صوبہ بلوچستان میں 20 نئے کیسز اور ایک مریض انتقال کر گیا۔ اسلام آباد میں 253 نئے کیسز، مزید ایک مریض کی وفات ہوئی۔ آزاد کشمیر میں مزید 47 افراد متاثر جبکہ ایک مریض لقمہ اجل بنا۔  گلگت بلتستان میں کوئی کیس سامنے نہیں آیا تاہم ایک مریض انتقال کر گیا۔ ملک بھر میں کرونا کے بڑھتے کیسز پر قابو پانے کے لئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی) نے اسلام آباد کے دفاتر میں 50 فیصد حاضری برقرار رکھنے پر دوبارہ اتفاق اور ملک کے 9 شہروں کے تعلیمی اداروں میں 15 تا 28 مارچ تعطیلات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ باقی صوبے اپنی صوابدید کے مطابق فیصلہ کرینگے۔ تفریحی پارک ملک بھر میں شام 6 بجے بند جبکہ ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے باہر بیٹھ کر کھانے کی اجازت ہوگی۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اسلام آباد کے دفاتر میں 50 فیصد حاضری پر دوبارہ اتفاق کیا گیا ہے۔ تفریحی پارک ملک بھر میں شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ بند مقامات پر تقریبات کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 15 مارچ سے 15 اپریل تک پابندی برقرار رہے گی، تاہم نظرثانی کرکے 12 اپریل کو مزید فیصلے کیے جائیں گے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بیماری کے پھیلاؤ کے تناسب سے سمارٹ لاک ڈاؤن لگاتے رہیں گے۔ شہری گھر سے باہر ماسک ضرور استعمال کریں۔ ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے باہر بیٹھ کر کھانے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شادی ہال سے متعلق پالیسی برقرار رہے گی۔ وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا سندھ اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں 50 فیصد حاضری کی پالیسی جاری رہے گی۔ ہمیں پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں مسائل نظر آئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں 15 اپریل سے بہار کی چھٹیوں کا اعلان کیا جا رہا ہے جبکہ اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بھی پیر سے دو ہفتے کے لیے بند ہوجائیں گے، اس کے علاوہ پشاور اور مظفر آباد میں بھی تعلیمی ادارے 15 سے 28 اپریل تک بند رہیں گے۔ جن سکولوں میں امتحانات ہورہے ہیں وہ جاری رہیں گے، صوبائی حکومت حالات خراب ہونے پر سکول بند کر سکتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس پابندی کا اطلاق امتحانات پر نہیں ہوگا۔ فیصلہ کیا تھا کہ نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہوریں کے امتحانات ہوں گے۔ این سی او سی اجلاس میں مزارات اور سینما کھولنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔ شادیوں اور دیگر ان ڈور تقریبات کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا جبکہ تجارتی سرگرمیوں کا وقت رات 10 بجے تک ہے اور یہ فیصلے فوری نافذ العمل ہیں۔ این سی او سی کے مطابق آؤٹ ڈور تقریبات کیلئے بھی 300 افراد تک کی اجازت ہوگی۔ تمام فیصلوں کا ازسرنو جائزہ 12 اپریل کو لیا جائے گا۔ فارمیسیز پر اس کا اطلاق نہیں ہو گا۔ حکومتکی جانب سے منتخب شہروں کے تعلیمی اداروں میں بہار کی چھٹیوں کے اعلان کے تناظر میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے واضح کیا ہے کہ ماسوائے فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، ملتان، راوالپنڈی، سیالکوٹ، اسلام آباد، اور پشاور کی جامعات کے تمام جامعات اور اعلٰی تعلیمی ادارے گزشتہ جاری کردہ ہدایات کے مطابق اپنا کام جاری رکھیں گی۔

ای پیپر دی نیشن