وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی کا لاہور میں بائیو ٹیکنالوجی سے متعلق منعقدہ ورچوئل کانفرنس سے خطاب

  وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے لاہور میں زرعی بائیوٹیکنالوجی سے متعلق ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بائیوٹیکنالوجی فوڈ سیکیورٹی کے مسائل اور غربت کو کم کرنے کے لئے ایک اہم ذریعہ ہے۔ پاکستان میں بائیوٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے فوڈ سیکیورٹی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس ضمن میں کوششوں اور پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دو طرفہ نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

سید حسین جہانیاں گردیزی نے مزید کہا کہ دنیا بھر کی اقوام اپنی زراعت کی پیداواری صلاحیت میں کئی گنا اضافہ کر رہی ہیں، بیماریوں کے پھیلاؤ کو روک رہی ہیں اور ماحولیاتی آلودگی کو مختلف بائیو سائنسز کا استعمال کرکے حل کر رہی ہیں۔ صوبائی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو مسائل کے حل / روک تھام اور تیز رفتار ترقی کے لئے اس انقلابی سائنس کو استعمال کرنے کے لئے ایک قومی حکمت عملی اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

اس سلسلے میں، وزیر زراعت پنجاب نے پنجاب میں زرعی بائیوٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے سینئر ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے  کہا کہ بائیوٹیک فصلوں سے پیداواری صلاحیت اور آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے اور اسی وجہ سے وہ دیہی معاشی نمو کے انجن کے طور پر کام کرسکتے ہیں جو چھوٹے کاشتکاروں کے لئے غربت کے خاتمے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ اس ورچوئل کانفرنس کے اختتام پر، وزیر زراعت، پنجاب نے امید ظاہر کی کہ بائیوٹیکنالوجی میں کام کرنے سے موسمیاتی تبدیلی، پانی اور غذائیت کی کمی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

ای پیپر دی نیشن