\لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عدم اعتماد پر تمام ارکان میرا ساتھ دیں گے اور پریشانی کی کوئی بات نہیں، عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد سب کا حساب چکتا کر دوں گا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، فواد چوہدری، فرخ حبیب اور قانونی ٹیم نے شرکت کی۔ جبکہ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد، موجودہ صورتحال اور قانونی پہلوؤں پر تجاویز دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں اتحادیوں سے ہونے والی ملاقاتوں میں تفصیلی گفتگو کی اور اتحادیوں کی یقین دہانیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک کو ناکام بنائیں گے، ان کے غبارے سے ہوا نکلنے والی ہے۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے کئی ارکان ہمارا ساتھ دیں گے، ہم نے اپنا ہوم ورک مکمل کر لیا ہے، اپوزیشن کو کچھ دن خوش ہو لینے دیں ہم سرپرائز دیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن کے اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والا نہیں‘ ایسا پلان تیار کر رکھا ہے ان کو سمجھ نہیں آنی۔ پہلے بھی اس مافیا کا مقابلہ کیا اب بھی کروں گا۔ اجلاس میں اتحادیوں سے ہونے والی ملاقاتوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور اتحادیوں کی جانب سے دی گئی یقین دہانیوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ سینئر رہنماؤں نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک کو ناکام بنائیں گے، اپوزیشن کے کئی ارکان ہمارا ساتھ دیں گے۔ اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی طے کر لی گئی۔ علاوہ ازیں وزیرِاعظم عمران خان سے گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیرِاعلی عثمان بزدار نے ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاسی محاذ پر پہلا اور اہم مرحلہ اسلام آباد ہے، حکومت سیاسی محاذ پر پر اعتماد اور مستحکم ہے، پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ کچھ نہیں ہونے جا رہا ‘ کیوں گھبرائے ہوئے ہو۔ وزیراعظم کا انداز تخاطب دیکھ کر اجلاس کے شرکاء مسکرا اٹھے۔ وزیراعظم نے گورنر اور وزیراعلیٰ کو ارکان قومی اسمبلی کے ساتھ رابطے بڑھانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے عثمان بزدار کو ارکان اسمبلی کی شکایات دور کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پارٹی اور میں آپ کے ساتھ ہیں بلاخوف کام کریں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے صوبائی وزراء سردار آصف نکئی اور سید صمصام بخاری نے ملاقات کی، ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی، اس کے علاوہ متعلقہ وزارتوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر بھی گفتگو کی گئی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں پنجاب کا سارا ترقیاتی بجٹ مخصوص شہروں تک محدود رکھا جاتا رہا، پسماندہ اور ماضی میں نظر انداز کئے ہوئے شہروں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پورے پنجاب میں ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان سے وزیرِ خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت اور سپیشل مانیٹرنگ یونٹ پنجاب کے سربراہ فضیل آصف نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے عام آدمی کی فلاح کیلئے ترقیاتی اور سماجی تحفظ کے منصوبے شروع کئے۔ کموڈٹی سْپرسائیکل کے باوجود حکومت نے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا۔ حکومت نے گورننس کی بہتری کیلئے مانیٹرنگ کا جدید نظام متعاوف کرایا۔ مزیدبرآں وزیراعظم عمران خان سے مسلم لیگ ن کے 6 ارکان پنجاب اسمبلی کی ملاقات ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے مسلم لیگ ن کے ممبران کے ناموں کو خفیہ رکھنے کا کہا گیا ہے۔ جس کا مقصد انہیں ان کی پارٹی کے قائدین کے دبائو سے بچانا ہے۔ تاہم مسلم لیگ ن کے اراکین نے وزیر اعظم کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ملاقات کے موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے قبل اسلام آباد میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کروں گا۔دوسری جانب ترین گروپ کے ممبران نے فی الحال وزیر اعظم سے نہ ملنے کا ارادہ کررکھا ہے تاہم انہوں نے سارا اختیار جہانگیر ترین کو دے رکھا ہے۔ حتمی فیصلہ جہانگیر ترین کریں گے۔