ڈیلٹا اور اومیکرون کے امتزاج پر مبنی کورونا کی نئی قسم کے مزید کیسز دریافت کا دعویٰ سامنے آ گیا

فرانسیسی سائنسدانوں نے امریکہ اور یورپ میں کم از کم 17 مریضوں میں ڈیلٹاکورن قسم کو شناخت کیا

 فرانسیسی سائنسدانوں نے بھی ڈیلٹاکورن نامی اس ہائبرڈ قسم کے کیسز دنیا کے مختلف حصوں میں شناخت کرنے کا دعویٰ کیا ہے،ان سائنسدانوں نے امریکا اور یورپ میں کم از کم 17 مریضوں میں ڈیلٹاکورن قسم کو شناخت کیا۔ آئی ایچ یو میڈیٹیئرین انفیکشن کی تحقیق میں کہا گیا کہ چونکہ کیسز کی تعداد بہت کم ہے تو ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ ڈیلٹا کورن بہت زیادہ متعدی یا زیادہ بیمار کرنے کا باعث ہے یا نہیں۔تحقیق میں فرانس میں 3 مریضوں کے بارے میں بتایا گیا جن میں کورونا وائرس کی ایسی قسم کو دریافت کیا گیا تھا کہ جس کا اسپائیک پروٹین اومیکرون جبکہ جسم ڈیلٹا قسم کا تھا۔جینیٹکس ریسرچ کمپنی ہیلیکس کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈیلٹا کورن کے مزید 2 کیسز کو امریکا میں شناخت کیا گیا،اسی طرح یورپ کے مختلف حصوں میں اس نئی قسم کے 12 کیسز کو اب تک دریافت کیا جاچکا ہے۔محققین کے مطاق دو اقسام کا جینیاتی طور پر امتزاج اس وقت ممکن ہوتا ہے جب دونوں اقسام کسی ایک میزبان خلیے کو متاثر کردیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وا کے دوران ایک وقت میں 2 یا اس سے زیادہ اقسام ایک ہی جگہ گردش کرتی رہیں۔انہوںنے کہاکہ اس طرح 2 اقسام کے امتزاج کے مواقع پیدا ہوئے اور اس کو شناخت کرنے کیلئے تحقیقی ٹیم نے ایک پی سی آر ٹیسٹ ڈیزائن کیا ہے۔تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ پری پرنٹ سرور medRxiv پر جاری ہوئے۔اس سے قبل جنوری 2022 میں قبرص کے سائنسدانوں نے 25 نمونوں کے تجزیے میں دریافت کیا کہ اس قسم میں 10 میوٹیشن اومیکرون سے ا?ئی تھیں۔خیال رہے کہ اومیکرون کو ڈیلٹا کے مقابلے میں زیادہ متعدی خیال کیا جاتا ہے،اس کے مقابلے میں ڈیلٹا کو مریضوں کی صحت کے لیے اومیکرون سے زیادہ خطرناک تصور کیا جاتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن