واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ پر اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے ایکشن پلان بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا آج کے دور کا اہم مسئلہ ہے اور دنیا میں منظم طریقے سے اسلام کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے تحت اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن پہلی دفعہ منایا جا رہا ہے، اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے سب کو ملکر کردار ادا کرنا ہو گا۔ اسلام امن اور رواداری کا دین ہے، امن اور برداشت کا درس دیتا ہے، دنیا میں فاشسٹ پالیسیوں سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، حجاب جیسے معاملات کو سیاست میں لانے کا مقصد اسلام کو نشانہ بنانا ہے۔ دہشتگردی کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں، دہشتگردی کو اسلام کے ساتھ جوڑا جاتا رہا ہے۔ کئی واقعات میں دنیا میں مسلم کش فسادات کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے کہا کہ مسلمانوں کو دنیا بھر میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا۔ مذہب کی بنیاد پر کسی کے خلاف پالیسیاں نہیں بننی چاہئیں۔ اقوام عالم کو انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے متحد ہونا ہوگا۔ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ منصفانہ انداز میں پیش نہیں آرہا ہے اور ملک ’بدترین قسم کے بحران‘ کا سامنا کر رہا ہے۔’کیا یہ وقت ہے کہ ہماری ٹیکس پالیسی اور ٹیکس وصولی کے بارے میں تنقید کی جائے جبکہ ہم بڑے پیمانے پر موسمیاتی تبدیلی کا سامنا کر رہے ہیں‘۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان کے چین سے مضبوط معاشی تعلقات ہیں جو بدلتے حالات کے نتیجے میں نمایاں ہوئے ہیں۔ پاک-امریکا تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ’ہمارے تعلقات ایک مضبوط راستے پر ہیں۔ طالبان پر پاکستان کے اثر ورسوخ کے حوالے سے ہمیشہ بڑھا چڑھا کر بات کی گئی ہے۔