اسلام آباد (نامہ نگار) ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے 14روپے 24پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کر دی گئی ہے۔ بجلی کی قیمت میں یہ اضافہ ملک بھر کی تمام ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے صارفین پر یکساں طور پر لاگو ہو گا۔ اس کے علاوہ نیپرا نے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ڈسکوز کے لیے بجلی 48پیسے فی یونٹ اور کے الیکٹرک کے لیے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 1.71روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔ یہ اضافہ مارچ کے بلوں میں وصول کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق نیپرا نے بجلی صارفین سے رواں مالی سال 2022ء کے دو ماہ (اگست و ستمبر)کیلئے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں موخر کیے گئے بلز آئندہ آٹھ ماہ میں وصول کرنے کا فیصلہ جاری کردیا ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزارت پاور نے ملک کے اکثر علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے ان دو ماہ میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصولی موخر کردی تھی۔ اتھارٹی کے جاری کردہ فیصلہ کے مطابق بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے بجلی صارفین سے سال 2023ء کے مارچ سے اکتوبر تک وصول کیے جائیں گے، رواں سال بجلی کے صارفین 14.24 روپے فی یونٹ تک وصول کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔ جس میں دو سو یونٹ استعمال کرنے والے پروٹیکٹو صارفین سے 8 ماہ میں 10.34روپے فی یونٹ اضافی وصول کئے جائیں گے۔ دو سو یونٹ تک استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹو صارفین سے بھی 14.24روپے فی یونٹ اضافی وصول کئے جائیں گے۔ اسی طرح 300 یونٹ استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹڈ صارفین سے بھی 14.24 روپے فی یونٹ اضافی وصول کئے جائیں گے۔ کسانوں سے 8 ماہ میں 9.90روپے فی یونٹ تک اضافی وصول کئے جائیں گے۔ کے الیکٹرک صارفین کے لئی اسی مدت میں 200یونٹس تک پروٹیکٹیڈ صارفین سے 9.97روپے فی یونٹ، 200یونٹس تک نان پروٹیکٹیڈ صارفین سے 13.87روپے فی یونٹ جبکہ 300یونٹس تک نان پروٹیکٹیڈ صارفین سے بھی 13.87روپے فی یونٹ وصول کیا جائے گا۔ جبکہ نجی زرعی صارفین سے بھی 9.90روپے فی یونٹس وصول کیے جائیں گے۔ اتھارٹی کے فیصلہ کے مطابق بجلی کی تمام تقسیم کارکمپنیوں اور کے الیکٹرک کے صارفین سے آٹھ ماہ میں بالترتیب 2.75روپے ، 2.75روپے، 2.25روپے ، 0.95روپے، 0.79روپے، 1.50روپے، 1.75روپے اور 1.13روپے فی یونٹ وصول کیے جائیں گے۔ جبکہ نیپرا نے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 48پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا فیصلہ جاری کردیا ہے۔ نیپرا نے بجلی کی تمام تقسیم کارکمپنیوں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ بجلی صارفین سے یہ اضافہ علیحدہ واضح کریں اور مارچ کے بلوں میں وصول کریں۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کیلئے بھی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 1.71روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کا فیصلہ بھی جاری کردیا ہے۔ اسی طرح سے نیپرا نے وزارت توانائی کی درخواست پر یکم مارچ 2023سے کسان پیکج اور پانچ برآمدی شعبوں کیلئے دیئے جانے والے علاقائی مسابقتی توانائی ریٹس پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے پر فیصلہ جاری کردیا ہے۔ نیپرا فیصلہ کے مطابق وزارت توانائی نے اتھارٹی کو وفاقی کابینہ کا 28فروری 2023کے فیصلہ کی روشنی میں پانچ برآمدی شعبوں کو دیا جانے والا بجلی کا رعائتی نرخ جوکہ 19.99روپے یو نٹ تھا اور نجی زرعی صارفین کو 3.60روپے فی یونٹ دیے جانے والا سپیشل ریلیف پیکج واپس لے لیا گیا ہے۔ اس لیے یہ دونوں ریلیف بھی یکم مارچ 2023واپس لے لیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت کا بجلی صارفین پر ایک اور سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ، بجلی صارفین پر 3روپے 23پیسے فی یونٹ کا سرچارج عائد کرنے کے لیے نیپرا کو درخواست دے دی ہے۔ نیپرا اتھارٹی 16مارچ کو درخواست کی سماعت کرے گی۔ درخواست میں جولائی سے 30اکتوبر تک 300یونٹ سے زائد والے صارفین پر 3روپے 23پیسے جبکہ زرعی ٹیوب ویلوں کے لیے 43پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ نومبر 2023 سے 3روپے 23پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ نیپرا نے سرچارج کے نفاذ سے متعلق حکومت سے قانونی رائے مانگی ہے۔ وفاقی حکومت نے درخواست میں التجا کی ہے کہ وفاقی حکومت نومبر 2023 سے پہلے سے نافذ 1.43روپے فی یونٹ کے سرچارج کو بڑھا کر 3.23روپے فی یونٹ کرنا چاہتی ہے۔