پشاور(بیورورپورٹ)خیبر پختونخوا کی نگران صوبائی حکومت کے زیر انتظام صوبائی محکموں کا کفایت شعاری اور اخراجات میں کمی لانے جیسے اقدامات میں کھلم کھلا تضاد سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق22مارچ کو ہونے والی رویت ہلال کمیٹی اجلاس کے دوران100وی آئی پیز جبکہ 100 جنرل پبلک کے لئے کھانے کا کوٹیشن طلب کیا گیا ہے۔ٹینڈر کے مینو میں وی آئی پیز کے لئے کھانے میں چاول کے ساتھ دم پوخ، بیف چاول، مکس سبزی، رشئین سلاد، حلوہ اور کولڈ ڈرنکس جبکہ عام مہمانوں کے لئے بیف چاول، چکن کڑائی، مکس سبزی، نان اور کولڈ ڈرنکس شامل ہیں۔علاوہ ازیں اجلاس کے دوران پر تکلف چائے کا بھی اہتمام ہوگا۔دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت کے نگران وزیر اطلاعات میاں فیزو جمال کاکاخیل نے محکمہ اوقاف کی مذکورہ ٹینڈر پر نوٹس لیتے ہوئے ٹینڈر کو منسوخ کر دیا جبکہ سیکرٹری محکمہ اوقاف، مذہبی و اقلیتی امور سے 12 گھنٹے کے اندر اندر جامع رپورٹ طلب کرلیگئی ۔میاں فیروز جمال کاکاخیل نے کہا کہ موجودہ صوبائی نگران حکومت کفایت شعاری جیسے اقدامات پر 100فیصد یقین رکھتی ہے، ماضی میں بھی اگر کفایت شعاری کے حوالے سے موجودہ نگران صوبائی حکومت جیسے اقدامات لئے جاتے تھے تو یقینا بہت سارا پیسہ بچا کر عوام کی فلاح پر خرچ کیا جاسکتا تھا۔