لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر تنظیم اسلامی شجاع الدین شیخ نے کہا ہے کہ آئین اور عدالتوں کے فیصلے کا احترام نہ کیا گیا تو ملک انارکی کا شکار ہو جائے گا۔ سپریم کورٹ نے واضح فیصلہ دیا کہ پنجاب اور خیبرپی کے اسمبلیوں کے انتخابات آئین میں دیئے گئے وقت میں کرائے جائیں۔ لہٰذا پنجاب میں صدرِ مملکت اور الیکشن کمیشن نے مشاورت کے بعد 30 اپریل کی تاریخ دے دی۔ اب کے پی کے گورنر کو بھی سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے فوری طور پر الیکشن کی تاریخ دے دینی چاہیے۔ ایک بیان میں شجاع الدین شیخ نے کہا کہ دنیا کی ہر ریاست نے کارِسرکار چلانے کے لیے قوائدو ضوابط بنائے ہوتے ہیں جسے آئین کہا جاتا ہے ان قواعد و ضوابط کی پابندی ا±س ریاست میں امن و امان قائم کرنے اور سلامتی کے لیے اہم رول ادا کرتی ہے۔ ا±نہوں نے کہا کہ اگر اس وقت کسی ایک مسئلہ پر آئین سے انحراف اور عدالتِ عظمیٰ کے حکم کی تعمیل سے انکار کیا گیا تو اس سے ایسی نظیر قائم ہو جائے گی جس سے مستقبل میں کوئی بھی فرد یا گروہ ریاست کے معاملے میں من مانی کر سکے گا جس سے انتظامی ڈھانچہ تباہی کا شکار ہو جائے گا۔ ا±نہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل190 کے تحت تمام ریاستی ادارے اور محکمے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد میں تعاون کرنے کے پابند ہیں۔ ا±نہوں نے کہا کہ متعلقہ سٹیک ہولڈرز عدالتِ عظمیٰ کے حکم کے مطابق مشاورت کے ساتھ کے پی کے انتخابات کی تاریخ طے کریں تاکہ انتشار و افتراق کو ختم کیا جا سکے۔ البتہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کی جا سکتی ہے۔ لیکن آئین اور قانون سے باہر جانا یا اپنے تئیں عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے کو رد کر دینا انتہائی ضرر رساں ہوگا۔