رمضان المبارک کے فضائل(۱)

 حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ رمضان المبارک کی ہر شب کو تین مرتبہ فرماتا ہے کہ کوئی سائل ہے جسے میں عطا کرو ں کوئی توبہ کرنے والا ہے جس کی میں توبہ قبول کروں ۔ ہے کوئی بخشش طلب کرنے والا جسے میں بخش دوں ۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہے کوئی ایسے غنی کو دینے والا جو  محتاج نہیں اور وہ پورا پورا قرض ادا کرنے والا ہے ۔ 
رمضان المبارک میں ہر روز افطار کے وقت اللہ تعالیٰ ایک لاکھ دوزخیوں کو دوزخ سے نجات عطا کر تا ہے جو عذاب کے مستحق ہوتے ہیں ۔ اور جمعہ کی رات اور جمعہ کے دن اللہ تعالیٰ ایسے دس لاکھ دوزخیوں کو دوزخ سے آزاد فرماتا ہے جو عذاب کے مستحق ہوتے ہیں ۔ اور رمضان المبارک کے آخری دن اتنے ہی جہنمیوں کو جہنم سے آزادی دی جاتی ہے جس قدر پورے رمضان میں بخش دیے گئے تھے ۔
 حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: میری امت کو ماہ رمضان المبارک میں خاص طور پر ایسی پانچ چیزیں عطا کی گئیں ہیں جو پہلی امتوں کو نہیں دی گئیں تھیں ۔ حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: 
۱۔ روزہ دار کے منہ سے آنے والی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک سے زیادہ خوشبو دار ہے ۔ ۲۔ سحری سے لے کر افطاری تک فرشتے روزہ دار کے لیے استغفار کرتے رہتے ہیں ۔ ۳۔ رمضان المبارک میں سر کش شیطانوں کو قیدکر دیا جاتا ہے اور دوسرے مہینوں میں جس طرح برائیاں کرتے ہیں ماہ رمضان میں نہیں کر سکتے۔ ۴۔ ماہ رمضان میں روزے دار کے لیے جنت ہر روز آراستہ کی جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ جنت سے ارشاد فرماتا ہے قریب ہے کہ میرے صالح بندے دنیا کی مشقوں سے نجات حاصل کر کے تیری جانب آئیں ۔ ۵۔ رمضان المبارک کی آخری رات روزہ داروں کو بخش دیا جاتا ہے ۔
حضور نبی کریمﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے فرمایا تمہارے ہاں ماہ رمضان آ گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے تم پر رمضان المبارک کے روزے فرض کیے ہیں ۔ اس ماہ مبارک میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں ۔ شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے اور اس ماہ مبارک میں ہزار مہینوں سے افضل رات لیلۃ القدر ہے ۔ 
حضرت سیدنا فاروق اعظمؓ فرماتے ہیں کہ جب رمضان المبارک کا مہینہ آتا ہے تو ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں یہ ہمیں پاک کرتا ہے۔ پورا ماہ رمضان خیرو برکت سے بھرا ہوا ہوتا ہے دن کے روزے اور رات کا قیام اور اس میں خرچ کرنا جہاد میںخرچ کرنے کے مترادف ہے ۔ 

ای پیپر دی نیشن