واشنگٹن (آئی این پی ) امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو غزہ میں حماس کے خلاف اپنی جنگ کے حوالے سے اسرائیل کی مدد کرنے سے زیادہ اسے نقصان پہنچا رہے ہیں، اسرائیل کو غزہ میں بڑھتی ہوئی شہری ہلاکتوں پر بین الاقوامی حمایت کھو دینے کا خطرہ ہے۔ امریکی نیوز چینل ا کو انٹرویو میں امریکی صدر نے غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں کہا کہ یہ اسرائیل کے موقف کے برعکس ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک بہت بڑی غلطی ہے۔بائیڈن نے کہا کہ غزہ کے شہر رفح پر ممکنہ اسرائیلی حملہ ان کے لیے ریڈ لائن ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ آئرن ڈوم میزائل انٹرسیپٹرز جیسے ہتھیاروں کی ترسیل نہیں روکیں گے جو علاقے میں راکٹ حملوں سے اسرائیلی شہریوں کی حفاظت کرتے ہیں۔جو بائیڈن نے کہا کہ وہ اپنا کیس براہِ راست اسرائیلی پارلیمنٹ کے سامنے رکھنے کے لیے تیار ہیں اور اسرائیل کا ایک اور دورہ کریں گے۔امریکی صدر نے امید ظاہر کی کہ آئندہ ہفتے رمضان شروع ہونے سے پہلے عارضی جنگ بندی ہو جائے گی۔ اگرچہ اس کا امکان بہت کم دکھائی دیتا ہے کیونکہ حماس نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے پیش کردہ معاہدے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ جو بائیڈن نے بتایا کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز اس وقت اس معاہدے کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔