کراچی (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں بڑھتی ہوئی طالبانائزیشن کی آمد، ان کی سرگرمیوں اور انہیں سہارا دینے اور تحفظ فراہم کرنے والی جماعت اے این پی سندھ کے رہنمائوں اور پارٹی کے خلاف ایکشن لیا جائے اس میں پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے بعض اعلی اور بڑے عہدیدار بھی ان کے شانہ بشانہ ملوث ہیں اور لینڈ مافیا ، ڈرگ مافیا اور اسلحہ مافیا سے اپنا حصہ وصول کر رہے ہیں اور ان کی ناجائز سرگرمیوں کی کھل کر سپورٹ کر رہے ہیں جب کہ اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کراچی کی فضا خراب کرنا نئی سازش ہے۔ گڑے مردے اکھاڑے گئے تو بات بہت دور تک جائے گی۔ کراچی میں فوج کی نگرانی میں الیکشن کرائے جائیں۔ متحدہ کی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ افراد سے پیپلز پارٹی کے بعض عہدیداروں کے تعلقات کو توڑنے میں صدر زرداری ناکام ہو چکے جس کا ثبوت اے این پی کے کہنے پر سندھ میں 12 مئی کو عام تعطیل کا اعلان ہے۔ شاہی سید کا کہنا ہے کہ طالبانائزیشن اور الطاف نائزیشن دونوں پاکستان کے خلاف ہیں۔