فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل فورم کے ذمہ داروں کا کہنا تھا کہ دھاگے کے بحران کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت عملی طور پر دھاگے کی برآمد پر کوئی پابندی عائد نہیں کرسکی۔ چیئرمین پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹر ایسوسی ایشن خرم مختار نے بتایا کہ فیصل آباد سمیت ملک بھر میں ٹیکسٹائل انڈسٹری آج مکمل ہڑتال پرہے۔ تاحال حکومتی ذمہ داروں کی طرف سے بحران کے حل کیلئے مذاکرات کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔ دوسری جانب ٹیکسٹائل ورکرزفورم اورٹیکسٹائل مزدوراتحاد نے مل مالکان کے مطالبات کے حق میں ریلیاں نکالنا شروع کردی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت کو ٹیکسٹائل انڈسٹری سے منسلک اٹھارہ لاکھ سے زائد مزدوروں کے معاشی قتل کی اجازت نہیں دی جائے گی۔