پاورمنصوبوں میںتاخیر سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی،سماعت کے دوران چیچوکی ملیاں اور نندی پور پاور منصوبوں میں تاخیر پر نقصانات کے متعلق عدالتی کمیشن کی رپورٹ پیش کی گئی۔رپورٹ کے مطابق پاور منصوبوں میں تاخیر کی وجہ سے ایک سو تیرہ ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ اس کی ذمہ داری وزارت قانون پر عائد ہوتی ہے۔عدالتی استفسار پر وزارت پانی و بجلی کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا نے بھی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا جس کے بعدسپریم کورٹ نے منصوبوں پر تاخیر کی وجہ سے ہونے والے نقصان پر وزارت قانون سے جواب جبکہ اس وقت کے وزیرپانی و بجلی،سیکرٹری وزارت اور متعلقہ افراد سے تفصیلات طلب کر لیں۔وزارت قانون نے جواب داخل کرنےکے لئے دو ہفتوں کی مہلت طلب کی جسے منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔ دوران سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیئے کہ ملک میںلوڈشیڈنگ کا معمالہ اس قدر سنگین ہوتا جا رہا ہے کہ صدر کو بھی اجلاس طلب کرنا پڑ رہے ہیں حالانکہ یہ وزیراعظم کا کام ہے۔