لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین چودھری ذکاءاشرف نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار بورڈ کا آئین جمہوری بنایا گیا ہے، آئی سی سی کی جانب سے معطلی کا خطرہ بھی ٹل گیا ہے۔ عدالتوں میں جا کر کرکٹ کی بہتری نہیں ہوگی بلکہ پاکستان کرکٹ کی ترقی کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، نئے آئین کے اطلاق کے بعد اب کرکٹ بورڈ پر حکومتی مداخلت نہیں ہو سکے گی۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پی سی بی نے گذشتہ روز قذافی سٹیڈیم لاہور میں اپنے بطور جمہوری چیئرمین منتخب ہونے کے 24 گھنٹے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ ڈائریکٹر جنرل پی سی بی جاوید میانداد، چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ انتخاب عالم اور پی سی بی کے لیگل ایڈوائزر تفضل رضوی بھی موجود تھے۔ چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف کا کہنا تھا کہ پی سی بی پر 2000ءسے ایڈہاک لگا ہوا تھا بڑی محنت اور کوشش سے اس کو ختم کر کے آئین کی بحالی کی گئی ہے، پی سی بی کا نیا آئین انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ہدایات کے عین مطابق ہو گیا ہے جس کے لئے آئی سی سی سے بھی ہدایات اور قانونی ماہرین سے معاونت حاصل کی گئی ہے۔ ایسی باتوں میں کوئی صداقت نہیں کہ گورننگ بورڈ کے اجلاس میں پی سی بی الیکشن کو خفیہ رکھا گیا تھا۔ گورننگ بورڈ اجلاس کے لیے دیئے گئے ایجنڈے میں یہ بات شامل تھی کہ نئے آئین پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی نئے آئین کو خوش آئند قرار دیا ہے اس حوالے سے آئی سی سی بورڈ اور ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں بھی بات ہوئی ہے۔ پی سی بی گورننگ بورڈ میں شامل ارکان روٹیشن پالیسی کے تحت آئے ہیں جو لوگ گورننگ بورڈ سے باہر ہیں اب ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ چونکہ معاملہ عدالت میں ہے، عدالت اس پر جو بھی فیصلہ دے گی ہمیں وہ قبول ہوگا۔ تمام ریجنز کے نمائندوں کے پاس بورڈ کے نئے آئین کی کاپی موجود ہے۔ نیا آئین نمائندہ آئین ہے جو آئی سی سی کے ضابطہ کے تحت ہے۔ ہمیں کرکٹ کی بہتری کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا عدالتوں میں جاکر کرکٹ کی بہتری نہیں ہوتی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے منتخب نمائندے ہی اب تمام فیصلے کیا کرینگے۔ ماضی میں گورننگ بورڈ کے ارکان کا تقرر تین تین سال کے لیے ہوتا تھا اکثر اوقات ایک ہی چیئرمین کے دور میں دوسرے ریجنز کی نمائندگی گورننگ بورڈ میں نہیں ہوا کرتی تھی نئے آئین کے بعد تمام ریجنز کے نمائندوں کو گورننگ بورڈ کی نمائندگی مل سکے گی۔ پنجاب کے مختلف ریجنز کے الیکشن کے معاملات عدالتوں میں چیلنج ہیں جب تک معاملات عدالتوں سے باہر نہیں آئیں گے کس طرح ان ریجنز کو نمائندگی مل سکے گی۔ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملک میں 11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں بننے والی حکومت سے قبل جلد بازی میں تمام کام مکمل کیا ہے۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی تیاری کے لئے قومی کھلاڑیوں کو بھرپور مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ ایبٹ آباد میں انگلینڈ کی کنڈیشنڈ کے مطابق وکٹیں تیار کی گئی تھیں جبکہ اس کے علاوہ جاوید میانداد اور وسیم اکرم کے ذریعے کھلاڑیوں کو تیاری کرائی گئی ہے۔ مجھے امید ہے قومی ٹیم ٹورنامنٹ میں اچھا پرفارم کرے گی۔