اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں 7 سالہ کمسن بچی کو تشدد اور زیادتی کا نشانہ بنا کر آزاد گھومنے والے شخص سے متعلق عدالت نے درخواست اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ملزم 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کروائے۔ عدالت کیس کی سماعت کرنے کے بعد فیصلہ کریگی کہ ملزم بے گناہ ہے یا قصور وار‘ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل تین رکنی بنچ نے مقدمہ کی سماعت کی تو ایڈووکیٹ صدیق بلوچ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم محمد غوث دکاندار نے 7 سالہ بچی رابعہ مشتاق کو دکان میں بلا کر وحشیانہ تشدد اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کے خلاف تھانہ متی چکوال میں 30 جولائی 2009ءکو مقدمہ لڑکی کی والدہ زاہدہ کی جانب سے درج کروایا گیا۔ ٹرائل کورٹ کے سیشن جج چکوال نثار زیب نے ملزم محمد غوث کو 25 سال قید اور 25 ہزار جرمانہ کی سزا سنائی۔ ملزم نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں فیصلے کیخلاف اپیل کی اور مدعی مقدمہ کیخلاف 2 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کردیا گیا۔ ہائیکورٹ نے ڈی این اے ٹیسٹ میچ نہ کرنے کی صورت میں ملزم محمد غوث کو بری کردیا۔