گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) لاقانونیت اور دہشت گردی کی وجہ سے بڑے سے لے کر چھوٹے آدمی تک ہر بندہ عدم تحفظ کا شکار ہے‘یہی سیکورٹی اور موجودہ حالات کے پیش نظر اس مرتبہ چیئرمین بین المذاہب امن کمیٹی قاری محمد سلیم زاہدکا بینک سکوائر کی جامع مسجد میں خطبہ جمعتہ المبارک نہیں دیا یہ انتظامیہ اور عوام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔کچھ عرصہ قبل شہر میں اہل سنت کے خلاف ٹارگٹ کلنگ جاری ہے جس میں خلیفہ رحمت‘حافظ شہباز سمیت 6افراد قتل ہو چکے ہیں‘گذشتہ روز چیئرمین بین المذاہب امن کمیٹی قاری محمد سلیم زاہد پر بھی قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ خوش قسمتی سے معجزانہ طور پر محفوظ رہے‘مختلف مکاتب فکر کے علماءکرام اور سماجی تنظیموں کے راہنماﺅں مولانا محمد اکبر نقشبندی‘مفتی محمد شفیع رضوی‘مفتی محمداشرف جلالی‘ سرفراز احمد تارڑ‘پیر قاری محمد اشرف شاکر‘علامہ کاظم ترابی‘محمد سعید صدیقی‘سید اظہر حسین بخاری‘قاری محمد حفیظ نقشبندی ‘محمد جمیل اعظم بٹ‘مولانا محمد سعید کلیروی‘مو لانا محمد ریاض سواتی‘سید غلام کبریاشاہ‘بابر رضوان باجوہ‘ عبدالرﺅف مغل‘محمد افضل بٹ‘ محمد نذیر جموں والے ‘فضل الرحمن کھرانہ‘مولانا نصر اللہ رضوی‘مولانا عمران عریف‘حکیم محمد افضل جمال‘قاری مدثر حسین مجددی‘حافظ محمد سعید زین ودیگرنے حکومت سے اپیل کی کہ وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
لاقانونیت اور دہشت گردی کے باعث ہر طبقہ کا انسان عدم تحفظ کا شکار
لاقانونیت اور دہشت گردی کے باعث ہر طبقہ کا انسان عدم تحفظ کا شکار
May 11, 2013