لاہور(خبر نگار)گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے اپنی قیادت کے شانہ بشانہ کھڑا ہوکر صوبے کے عوام کی بھر پور خدمت کروں گا۔ بالخصوص جنوبی پنجاب کے عوام کے مسائل کے خاتمے کیلئے بھر پور کوششیں کروں گا۔ پارٹی ورکر ہماری جان ہیں ان کے بھروسے اور اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں لگنے دوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس لاہور میں گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس سے پہلے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منظور احمد ملک نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سینئر مسلم لیگی رہنما راجہ ظفرالحق، سپیکر صوبائی اسمبلی رانا اقبال، اقبال ظفر جھگڑا، سینیٹرز، وفاقی و صوبائی وزرائ، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، سول و فوجی افسران کے علاوہ عمائدین شہر کی بڑی تعداد موجود تھی۔ فاٹا اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ارکان ا سمبلی نے بھی تقریب حلف برداری میں نمائندگی کی۔ گورنر پنجاب نے کہا وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے جنوبی پنجاب سے مسلم لیگ (ن) کے ایک ورکر کو پنجاب کا گورنر بنایا۔ گورنر پنجاب کا عہدہ بہت بڑی ذمہ داری ہے جسے ایمانداری، تندہی اور خوش اسلوبی سے نبھانے کی پوری کوشش کروں گا۔ پاکستان کی سلامتی، استحکام، خوشحالی اور مضبوطی کے لئے ہر ممکن اقدامت کو یقینی بنایا جائے گا۔ بلاشبہ ہمارے ملک کو بے شمار مسائل درپیش ہیں ہمیں ان اہم ایشوز کا باہمی اتحاد و جدوجہد کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا غربت، بے روزگاری کا خاتمہ، تعلیم کا نچلی سطح تک فروغ، صحت کے شعبے میں انقلابی اصلاحات، لوڈشیڈنگ میں خاطر خواہ کمی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے اس بات کا یقین دلایا موجودہ حکومت ان تمام مسائل کو انشاء اللہ بہت جلد حل کرلے گی۔ انہوں نے کہا تاجروں اور وکلاء کے مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار نبھائوں گا۔ رفیق رجوانہ نے اخبار نویسوں کے سیاسی سوالوں کا جواب دینے سے گریز کیا۔ ان سے سوال کیا گیا گورنر کا عہدہ 18ویں ترمیم کے بعد ایک علامتی عہدہ ہے کیا وہ وزیراعلی کو کوئی مشورہ دیں گے تو گورنرکا کہنا تھا وکیل ہوں آئینی حدود میں رہ کر کام کروں گا۔ گورنرسے سوال کیا گیا سابق گورنر چودھری سرور نے مختلف مسائل کے حل میں ناکامی کے بعد استعفی دیا اور خصوصاً قبضہ مافیا کے خلاف ناکامی کا اعتراف کیا۔ آپ کیا اس بارے میں کوشش کریں گے؟ تو گورنر کا جواب تھا آج ہی تو عہدے کا حلف لیا ہے۔ خواجہ سعد رفیق کو ’’ڈی سیٹ‘‘ کئے جانے اور این اے 122 میں نادرا کی رپورٹ کے بارے میں سوال پر کہا عدالت کا فیصلہ تھا سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے وکیل ہوں بات نہیں کر سکتا۔ جنوبی پنجاب کے الگ صوبے کے بارے میں پنجاب اسمبلی کی قراردادوں پر عملدرآمد کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا ابھی پہلی کلاس میں داخلہ لیا ہے ایم اے کا سوال کر رہے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے بات ہوئی ہے وکلا کے مسائل کے حل کے لئے مکمل کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا اقبال ظفر جھگڑا، راجہ اشفاق سرور ان کے محسن ہیں گورنر پنجاب بن گیا ہوں مگر صدر اور جنرل سیکرٹری کے ماتحت ہوں۔وزیراعلیٰ شہباز شریف نے بھی گورنر ہائوس میں پنجاب کے نئے گورنر رفیق رجوانہ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے گورنر پنجاب کا منصب سنبھالنے پر رفیق رجوانہ کو مبارکباد دی اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف اور گورنر پنجاب رفیق رجوانہ میں ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور تبادلہ خیال کیا گیا۔ سرکاری ہینڈ آئوٹ کے مطابق گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے گورنر پنجاب کا حلف اٹھانے کے بعد صوفی بزرگ حضرت داتا گنج بخشؒ کے دربار پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔