الطاف کی سانسیں چل رہی ہیں، اب بھی توبہ کرسکتے ہیں: مصطفی کمال

سکھر (این این آئی) پاک سرزمین پا رٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ صدر اور وزیر اعظم کا ایم کیو ایم والوں کے پاس آنا میری با توں کا جواب نہیں اگر یہ ہے تو وہ بتائیں ان با توں کے بعد کون سا صدر اور وزیر اعظم ان کے پاس آیا ہے اگر یہ صرف الزامات ہو تے تو انہوں نے بی بی سی ورلڈ جس نے سب سے پہلے ان کے خلاف را سے فنڈنگ کے الزامات لگا ئے اس پر ہرجانہ کا دعویٰ داخل کیوں نہیں کیا الطاف حسین کی ابھی سانسیں چل رہی ہیں اب بھی وہ توبہ کر سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج میرا لہجہ ٹھیک نہیں ہے تو وہ بھی ان کی وجہ سے ہے اگر وہ میری باتوں کو الزام کہہ رہے ہیں تو مجھے عدالت میں کیو ں نہیں لے جا تے۔ جن 8 پردہ نشینوں کا ذکر کیا ہے ان کے نام بتا نے کا ابھی وقت نہیں آیا کیو نکہ ابھی تو پہلے دیئے کو مے سے وہ ہوش میں نہیں آئے کو مہ سے با ہر آئیں گے تو انکو دوبارہ ڈوز دیں گے۔ ہم کسی حکومت کے آسرے پر نہیں آئے ہیں اور نہ کسی سے لڑائی کرنے آئے ہیں ہم لوگوں کو بتا نے آئے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر کریں متحدہ سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ مثبت سیا ست کریں اور بچوں کے ہا تھوں میں کلاشنکوف ، ٹی ٹی اور پتھر نہ دیں۔ دوسری جانب ایم کیو ایم نے مصطفی کمال کی جانب سے لگا ئے گئے الزامات کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے اورکہا ہے کہ اگر را سے فنڈنگ لے رہے ہو تے تو نہ وزارتیں ملتی اور نہ کوئی وزیر اعظم اور وزراء ہما رے پاس کبھی آتے وہ خود بھی تو بیس سال تک رہے ہیں تو پھر چپ کیوں رہے۔

ای پیپر دی نیشن