عالمی بینک کے مطابق پاکستان کو تیز تر معاشی ترقی کے حصول کے لئے توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کا عمل تیز کرنے اور زیادہ سے زیادہ خواتین کو افرادی قوت میں شامل کرنا چاہئے۔ عالمی بینک کے کنٹری ریپریز نیٹیٹو ایلانکو پاچا میتھو نے کہا ہے کہ پاکستان نے تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی سے استفادہ اور سخت مالیاتی اقدامات سے گزشتہ سالوں کے دوران اپنی معیشت کو مستحکم کیا۔ تیز تر اقتصادی ترقی کے مطلوبہ اہداف کے حصول کے لئے توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ اس شعبہ میں سرمایہ کاری کو بڑھایا جا سکے۔ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ( سی پیک) کے تحت توانائی کے پیدااوری منصوبوں پر 30ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے جس سے 2018ءتک بجلی کی قلت کے مسئلہ پر قابو پالیا جائے گا لیکن اس حوالے سے بجلی کی ترسیلی کمپنیوں کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے جامع اصلاحات کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔ عالمی بینک کے کنٹری ریپریز نیٹیٹو نے مزید کہا کہ تیز معاشی ترقی کے لئے مردوں پر مشتمل افرادی قوت میں مزید خواتین کو شامل کرنے کی بھی ضرورت ہے اس وقت پاکستان کی افرادی قوت میں خواتین کا حصہ 22 فیصد ہے۔ اگر پاکستان سالانہ 7 تا 8فیصد کی شرح سے معاشی ترقی کا خواہشمند ہے تو افرادی قوت میں مزید خواتین کو شامل کرنے کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔