کراچی(اسپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار محمد خان نے کہا ہے کہ آئی سی سی ورلڈ الیون کے تمام میچز لاہور میں ہونگے۔ ہماری کوشش کے باوجود آئی سی سی نے سیکیورٹی کلیئرنس کے بغیر کراچی میں میچز کی اجازت نہیں دی وہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ شہریار محمد خان نے کہا کہ اس بار ے میں کراچی کی خاص مشن پر آیا تھا اور ہماری کوشش تھی کہ کراچی میں بھی انٹر نیشنل میچز کا انعقاد یقینی بنایا جاسکے۔ انہوںنے کہا کہ ہم سیکیورٹی کے حوالے سے آئی سی سی کو مطمئن نہیںکرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں سیکیورٹی سے بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹر نیشنل الیون کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں ہم نے کراچی کو تین میں سے ایک میچ کراچی میں منعقد کرانے کا منصوبہ پیش کیا تاہم آئی سی سی نے کراچی کے حوالے سے ہماری کلیئرنس کو ناکافی قرار دیا۔ شہریار خان نے بتایا کہ پی ایس ایل کے فائنل کے سلسلے میں آئی سی سی سمیت مختلف ممالک کے 8 سیکیورٹی ٹیموں نے لاہور کادورہ کیا اور اسی سلسلے میں ان تمام سیکیورٹی ٹیموں نے لاہور کو سیکیورٹی کے حوالے سے کلیئر کردیا ۔ تاہم کراچی کے بارے میں کوئی سیکیورٹی ٹیم نہیں آئی تھی اورفی الحال آئی سی سی کے سیکیورٹی ٹیم کا کراچی آنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے اس لئے آئی سی سی نے انٹر نیشنل الیون کے میچز کی کوئی میں اجازت نہیں دی۔ شہریار محمد خان نے کہا کہ میں نے کراچی میں کور کمانڈر‘ ڈی جی رینجرز اور چیف سیکرٹری حکومت سندھ سے ملاقات کی اور کراچی میں آئندہ میچز کی سیکیورٹی کے حوالے سے ان کی رائے لی۔ انہوں نے کہا کہ تینوں اداروں نے ہمیں کراچی میں انٹر نیشنل میچز کے سلسلے میں فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی اس لئے پاکستان سپر لیگ 2018ءکے آدھے میچز کراچی ہی میں ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی ہماری کرکٹ کی تاریخ ہے اس مرکز کو ہم فراموش نہیں کرسکتے ۔ ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ کراچی میں بھی میچز ہونگے۔ ایک اور مسئلہ نیشنل اسٹیڈیم کی خستہ حالی ہے اس سلسلے میں ہم نے نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیر نو کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین نے نیشنل اسٹیڈیم کو بڑے میچز کے لئے خطرناک قرار دیا ہے اس سلسلے میں اب ہم نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیر نو کا منصوبہ چھین میں شروع کریں گے تاکہ بڑے کراﺅڈ کے میچز ہوسکیں۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین شہریار خان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہم نے باضابطہ سمجھوتہ کیا ہے بھارتی بورڈ کو کھیلنا چاہتی ہے تاہم بھارتی حکومت نے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کو ایک ہفتہ قبل نوٹس دیا جس کا جواب میں تک ہمیں نہیں ملا۔ اگر جمعرات تک نوٹس نہیں آیا تو آئین کے مطابق دوسرا نوٹس آئی سی سی کی توسط سے دیں گے اگر اس سے بھی مسئلہ حل نہیں ہوا تو ہم اپنا مسئلہ آئی سی سی ثالثی کمیٹی کے حوالے کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں شہریار خان نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کے سلسلے میں کوئی کیمپرومائز نہیں کریں گے۔ عدالت میں کیسز کی وجہ سے تاخیر تو ہوسکتی ہے تاہم سزا سے کوئی نہیں بچے گا۔
آئی سی سی نے کلیرنس نہیں دی، ورلڈ الیون کے تمام میچز لاہور میں ہونگے: شہریار خان
May 11, 2017