پشاور‘ چھوٹا لاہور (بیورورپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک نے کہا کہ قوم کو سیاست زدہ نظام کے نتائج بھگتنے پڑے۔ ہمارا اصل دشمن کرپشن ، اقرباء پروری ، میرٹ کی پامالی اور عوامی محرومی ہے ۔ ان عوامل کے خلاف جدوجہد پی ٹی آئی کے اہداف ہیں انصاف عام کرنے ، محرومی ختم کرنے اور انصاف پر مبنی فعال معاشرے کے قیام کیلئے ہمیں کینسر زدہ نظام کی جڑیں ہلانی ہے آج کا خیبرپی کے کل کے تباہ حال خیبرپی کے سے بہت بہتر ہے ۔یہ بہتری نظام کی بہتری اور اداروں کو سیاست سے آزاد کرکے ان کو خودمختار بنانے سے ممکن ہوتی ہے پانچ سالہ کارکردگی نے پی ٹی آئی کی مقبولیت میں اضافہ کیا عمران خان وزیراعظم بن کر ملک کو ترقی کی طرف لے کر جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے یونیورسٹی آف صوابی میں خطاب کے دوران کیا اس موقع پر سپیکر خیبرپی کے اسمبلی اسد قیصر اور وی سی صوابی یونیورسٹی ڈاکٹر امتیاز علی نے بھی خطاب کیاجبکہ ایم این اے عثمان خان ترکئی اور ایم پی اے محمد علی اور طلباء کی کثیر تعداد بھی اس موقع پر موجود تھے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ جب اوپر لیڈرٹھیک ہو ، کرپٹ نہ ہو تو اثرات نیچے تک جاتے ہیں۔ اگر لیڈر کرپٹ ہو تو کرپشن ختم نہیں ہو سکتی ۔ ہم نے ساڑھے چار سال جدوجہد کی اور نئے نظام کی بنیاد رکھ دی ہے۔ہم الیکشن میں ایک نعرے کے ساتھ آئے عمران خان نے تبدیلی کا پروگرام دیا ہم نے پانچ سال تبدیلی کیلئے کو شش کی ۔ قوانین بنائے کیونکہ ارکان اسمبلی قانون ساز ہے اور حکومت کا کام اس قانون پر عملدرآمد کرانا ہے۔سیاستدانوں نے ہر معاملے میں ٹانگ اڑانا شروع کی ، نظام کو تباہ کیا۔ سیاسی مداخلت نے سسٹم خراب کیا۔وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے تورڈھیر(صوابی)میں جمعرات کی شام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں کہ پاکستان کو عمران خان جیسے نڈراوردیانتدارلیڈرکی ضرورت ہے اس ملک اوریہاں کے عوام کاروشن مستقبل تحریک انصاف سے وابستہ ہے میںایزی لوڈ کلچر ،کرپٹ چوروں کے منحوس چہرے اورانکی حکومتیں بھی دیکھ چکا ہوں میں بہت ساری حکومتیں دیکھ چکا کئی باروزارتیں بھی دیکھیں ڈسٹرکٹ ناظم بھی رہ چکا ہوں جب بھی کسی حکومت کاآخری وقت قریب آتا ہے تو اس سے لوگ دھڑادھڑ بہانے بناکر بھاگنے لگتے ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف پر اللہ تعالیٰ کی کرم نوازی ہے کہ ملک کے کونے کونے سے لوگ تحریک انصاف میں اب بھی آکر شامل ہورہے ہیں جو کامیابی کی نوید ہے جس سے معلوم ہورہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف وفاق سمیت چاروں صوبوں میں حکومتیں بنائے گی اس موقع پر وزیرصحت شہرام خان ترکئی اورسپیکراسدقیصر نے بھی خطاب کیا جبکہ ایم پی اے عبدالکریم نے اپنے خاندان اورحلقہ احباب سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت کاباضابطہ اعلان کرتے ہوئے جلسہ عام سے خطاب بھی کیا۔ علاوہ ازیںوزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ میں نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے کہا کہ آپ چند گھنٹوں کیلئے آئے ہیں اور کچھ لوگوں نے آپ کو بریف کردیا ، اس پر آپ نے کہہ دیا کہ نظام فیل ہوگیا ہے، یہ آپ کی رائے ہے ،چیف جسٹس 2دن یہاں رہے ہیں ، واپس جاتے ہوئے انہوں نے سیکرٹری صحت ، چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کی تعریف کی،میں چیف جسٹس سے یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ کہ چلو عدالت چلتے ہیںاور وہاں پر اگر لوگ شکایت کرتے ہیں تو میں کیا کہوں گا کہ عدالتیں فیل ہوگئی ہیں، یہ تو میں کہہ نہیں سکتا تھا، اگر آپ امریکہ بھی جائیں تو وہاں پر بھی آپ کو شکایات ملیں گی ، چیف جسٹس ثاقب نثار سے کہا کہ اگر آپ 5سال پہلے ہمارے ہسپتالوں کو دیکھتے اور اس کو آج کی حالت سے موازنہ کرتے تو آپ کو اندازہ ہوتا، صوبائی نیب کام کررہا ہے صرف اس کا ڈی جی چلا گیا ہے ، ہم نے قانون میں صرف یہ ترمیم کی کہ کسی کو بے عزت نہ کیا جائے، اگر کسی کے خلاف کیس بنتا ہے تو عدالت میں لے جائیں ، اگر عدالت گرفتاری کا حکم دیتی ہے تو ضرور گرفتارکریں ، کسی کی عزت نہ اچھالی جائے، ہمارا کام قانون سازی کرنا اور اس پر عملدرآمد کرانا تھا، ہم نے اسکولوں کے حالات بہتر کیئے، ہم یکساں نظام تعلیم پر کام کررہے ہیں، یہ معاملہ وفاق کے تعاون سے حل ہوتا ہے، ہم نے یونیورسٹیاں کیلئے نئی عمارتیںبنائیں، ہر بجٹ میں سینکڑوں اسکولوں کی منظوری آتی ہے، ہم نے 90کالجزبنائے ، ہم نے اربوں روپے پرانے اسپتالوں کی بہتری کیلئے لگائے، اس کے علاوہ نئے ہسپتال بھی بنائے ، ۔جمعرات کو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 5سال قبل جب ہمیں اقتدار ملاتو صوبے میں دہشت گردی، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان عروج پر تھا، سرمایہ دار صوبہ چھوڑ کر جا چکے تھے، ان معاملات کے حل کیلئے قانون سازی کی ضرورت تھی جو ہم نے کی، قانون سازی کے بغیر راستہ نہیں کھل سکتا، ہمارا کام قانون سازی کرنا اور اس پر عملدرآمد کرانا تھا۔