اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکٹر ای الیون میں گھر فروخت کرنے اور خریدار سے رقم وصولی کے بعد اسے جھوٹے مقدمے میں پھنسانے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے عدالت نے فراڈ کرنے والی ملزمہ کے سہولت کار تھانہ گولڑہ کے سب انسپکٹر کو معطل کرنے کا بھی حکم دیا ہے درخواست گزار فراز لطیف کے مقدمے کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی عدالتی کارروائی شروع ہوئی تو درخواست گزار کے کونسل نے موقف اختیار کیا کہ اس کے موکل نے خاتون انیلہ رضا سے سیکٹر ای الیو ن میں واقع گھر کا معاہد ہ کیا اور اسے گواہان کی موجودگی میں 70فیصد رقم کی ادائیگی کی جبکہ تیس فیصد رقم مکان کی منتقلی کے بعد کی جانا تھی تاہم خاتون نے رقم لینے کے بعد درخواست گزار او ر اس کی فیملی کو ڈرانا دھمکانا شرو ع کردیا اور پھر پولیس کے ساتھ مل کر تھانہ مارگلہ میں اس کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا پولیس نے درخواست گزار کو گرفتار کیا اور اسے جیل بجھوا دیا کونسل نے عدالت کو بتایا کہ خاتون کے فنگر پرنٹس کی فرانزک میں ثابت ہو گیا ہے کہ اس نے خود انگوٹھے لگائے جبکہ دیگر انکوائریوں میں درخواست گزار کا موقف درست پایا گیا ہے۔ عدالتی حکم کے بعد خاتون انیلہ رضا اور دیگر افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ سب انسپکٹر ادریس کو معطل کرکے اس کے خلاف انکوائری کے احکامات جار ی کردیئے گئے ہیں۔