امریکہ کے بعد پاکستان نے بھی امریکی سفارت کاروں کی نقل و حرکت محدود کر دی ہےں، پاکستانی ائیر پورٹس پر امریکی سفارتکاروں کی تلاشی اور سکینگ ہو گی ، کالی شیشے والی گاڑیوں پر سفر نہیں کر سکتے، وزارت خارجہ نے متعلقہ محکموں کو خط جاری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں امریکی اتاشی نے شہر اقتدار میں نوجوان کو اپنی گاڑی سے کچل دیا تھا جس کے بعد نوجوان تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا تھا۔ بعد ازاں پاکستان کی جانب سے مختلف پابندیوں کا اعلان کیا گیا۔ ان پابندیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے امریکہ نے بھی پاکستانی سفارتکاروں پر پابندیوں کا اعلان کیا۔ان پابندیوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے آواز اٹھائی گئی اور مختلف طریقہ ہائے کار سے ان کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا۔ لیکن امریکہ ٹس سے مس نہ ہوا اور پاکستانی سفارتکاروں پر پابندیاں نہ ہٹائیں۔اس امریکی اقدام پر پاکستان نے بھی کرارا جواب دیا ہے۔ پاکستانی ایئرپورٹس پر امریکی سفارت کاروں کی تلاشی اور اسکیننگ ہو گی۔ اضافی سہولیات واپس لینے کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔ کالے شیشے والی گاڑیاں استعمال نہیں کر سکیں گے۔ذرائع کے مطابق امریکی سفارتکار نان ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ والی گاڑیاں بھی استعمال نہیں کر سکیں گے۔اس حوالے سے 27اپریل کو ملاقات میں امریکی سفارتخانے کو آگاہ کردیا گیاتھا ۔ وزارت خارجہ نے اپنے خط میں امریکی سفارتکاروں پر محدود پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سفارتکاروں کودی گئی خصوصی سہولیات واپس لی جارہی ہیں۔اب امریکی سفارتکاروں کوبھی نقل وحمل سے پہلے اجازت لینا ہوگی، امریکی سفارتکار کالے شیشے والی گاڑیاں استعمال نہیں کرسکیں گے،زیر استعمال گاڑیوں پر اصلی نمبر پلیٹ لگانا لازمی ہوگا، امریکی سفارکار کرائے کی گاڑیوں پر ڈپلومیٹ نمبر پلیٹ استعمال نہیں کر سکیں گے، امریکی سفارتکاروں کے لیے بائیومیٹرک تصدیق کے بغیر فون سمز جاری نہیں کی جائیں گی۔جبکہ اس کے علاوہ کرایہ پر لی گئی گاڑیوں پر ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔کرایہ کی عمارتوں کے حصول اور تبدیلی کے لیے این او سی لینا ہوگا۔سیف ہاوسز اورسفارتکاروں کی رہائش گاہوں پر مواصلاتی آلات لگانے کے لیے این او سی درکار ہوگی، امریکی سفارتکار ایک سے زائد پاسپورٹ نہیں رکھ سکیں گے۔ امریکی سفارتکاروں کا قیام جاری کیے گئے ویزے کی مدت کے مطابق ہوگا۔باخبر ذرائع کے مطابق تمام پاکستانی ایئرپورٹس پر امریکی سفارتکاروں کے سامان کے لیے دی گئی چھوٹ بھی واپس لے لی گئی ہے۔ایئرپورٹس پر آنے والے سامان کی قواعد و ضوابط کے مطابق اسکریننگ اور چیکنگ ہوگی، پاکستانی ائرپورٹس پر امریکی سفارتخانے کے سامان کی ترسیل کو ویاناکنونشن کے مطابق ڈیل کیا جائے گا۔ وزارت خارجہ نے اپنے خط میں ہدایت کی ہے کہ امریکی سفارتکار پاکستانی اعلی حکام اور غیر ملکی سفارتکاروں سے قواعد کے مطابق ملاقاتیں کریں۔
پاکستان کاامریکی سفارتکاروں پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ درست ہے، آفتاب شیرپاﺅ
قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاﺅ نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کاامریکی سفارتکاروں پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ درست ہے ا راکین پارلیمنٹ ااپنا اپنا کردار ادا کریں تو پارلیمان مضبوط ہوگا، ، ٹرمپ کے دنیا بھر میں اقدامات اور حالیہ ایران کے خلاف اقدامات سے خطے میں حالات اور بگڑیں گے، نواز شریف کو اگر نیب سے گلے تھے تو ان کو وزیر اعظم سے بات کرنی چاہیے تھی۔وہ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے امریکی سفارتکاروں پر پابندی لگانے کا صحیح فیصلہ کیا ہے۔ بین الاقوامی برادری میں تعلقات برابری کی بنیاد پر بنائے جاتے ہیں ملک کے چھوٹا یا بڑا ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ پاکسان کو اپنی خارجہ پالیسی کا ازسرنو تعین کرنا ہوگا اور اپنی خود مختاری کا بین الاقوامی دنیا میں اپنا امیج بہتر کرنا ہو گا۔ ٹرمپ کے دنیا بھر میں اقدامات اور حالیہ ایران کے خلاف اقدامات سے خطے میں حالات اور بگڑیں گے۔ ایسے یکطرفہ فیصلے اور الزامات امریکی صدر کو زیب نہیں دیتے ۔کسی بھی ملک کی خارجہ پالیسی ایک شخص کیلئے نہیں بلکہ ملک کی صورتحال کو دیکھ کر بنائی جاتی ہے۔ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ اس کے لیڈر اس ملک کی پارلیمنٹ کو عزت نہیں دیتے۔ جو لیڈر پارلیمنٹ کو عزت نہیں دیتے ان کو بھی عزت نہیں ملتی ۔اراکین پارلیمنٹ اپنی حاضری پوری رکھیں اور اپنا کردار ادا کریں تو پارلیمان مضبوط ہوگا۔ نواز شریف کو اگر نیب سے گلے تھے تو ان کو وزیر اعظم سے بات کرنی چاہیے تھی۔ نیب کے نواز شریف پر بے بنیاد الزامات کے معاملے کو ختم ہو جانا چاہیے