تہران(آن لائن)ایران نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ نیوکلیئر ڈیل توڑنے پر امریکہ کو انصاف کے کٹہرے میں لایا اور جواب طلب کیا جائے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ لاقانونیت ساکھ کو متاثر اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بنتی ہے۔جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ نیوکلیئر ڈیل توڑنے پر امریکہ کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیوکلیئر ڈیل کے حوالے سے امریکہ کا دیگر رکن ممالک پر دباؤ کا بھی نوٹس لیا جائے۔ایرانی وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے امور خارجہ کے نمائندے کو بھی ٹیلی فون کر کے نیو کلیئر ڈیل کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔جواد ظریف نے کہا کہ 'امریکا کی جانب سے جے سی پی او اے سے دستبرداری کے دو سال مکمل ہونے پر میں انتونیو گوتریس پر زور دیتا ہوں کہ اپنے وعدوں کی خلاف ورزی اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دینے پر امریکا سے حساب لیا جائے'۔انہوں نے کہا کہ 'غیرقانونی ہٹ دھرمی سے اقوام متحدہ کی ساکھ خراب ہورہی ہے اور عالمی امن و استحکام کو خطرات لاحق ہیں'۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے نام طویل خط میں امریکا کی معاہدوں سے رو گردانی اور ایران کے اقدامات سے آگاہ کیا۔دریں اثناء ایران نے بغیر پیشگی شرائط کے امریکا کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے تاہم کہا کہ امریکا کی جانب سے اس ایرانی پیشکش کا اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں ایران کی جانب سے واشنگٹن حکومت کو مطلع کیا جا چکا ہے کہ تہران حکومت ایران میں قید امریکی قیدیوں اور امریکا میں قید ایرانی قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ واضح رہے کہ سن 2019 میں امریکا اور ایران کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا تھا۔