سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مجاہد کمانڈر ریاض نائیکو اور دیگر نوجوانوں کی شہادت پر لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لئے مسلسل 5 ویں روز بھی وادی کشمیر میں سخت پابندیاں عائد رہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لئے بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔ حریت کانفرنس نے اپنے احتجاجی پروگرام میں لوگوں سے کہا وہ آج نماز عشاء کے بعد اپنے گھروں کی چھتوں پر اذانیں دیں تاکہ بھارتی تسلط اور کروناوائرس سے نجات کے لئے اللہ تعالیٰ سے مددطلب کی جائے۔ لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لئے وادی بھر میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ضلع پلوامہ میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز جبکہ پوری وادی میں ایس ایم ایس اور موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے پیر کے روز شہدا ء کے گھروں میں خصوصی دعا ئیہ مجالس کا اہتمام کرنے کے لیے بھی کہاہے اور سوگوار خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کوان اجتماعات میں اپنی شرکت یقینی بنانے پر زوردیا ہے۔ بھارتی فورسز نے ضلع بڈگام میں دونوجوانوں کو گرفتارکرکے ان پر مجاہدین کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا ہے اور ان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ گرفتارافرادکی شناخت زینہ پورہ چاڈورہ کے محمد لطیف کوکااور واتھورہ چاڈورہ کے ساحل منظور وازہ کے طورپر ہوئی ہے۔حزب المجاہدین کے چیف کمانڈر ریاض نائیکو کی شہادت پرلوگوں کے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے موبائل انٹرنیٹ سروسز مسلسل معطل ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق موبائل انٹرنیٹ سروسز کی معطلی سے کورونا وائرس کی وباسے متاثرہ افراد کا پتہ لگانے کا عمل متاثر ہوا ہے اور اسے ڈاکٹروں اور صحافیوں کے مسائل میں بھی اضافہ ہواہے۔