کرونا وائرس کی بیماری کے پھیلائو کے نتیجے میں دکانیں اوربازار بند کر دیئے گئے ہیں۔ کرونا وائرس کے باعث سارے صوبوں میں معیشت خسارے میں جا رہی ہے۔ صوبہ پنجاب میں3درجے کے لاک ڈائون سے معیشت کو 23کھرب کے نقصان کاسامنا کرنا پڑے گا۔ ایشین ڈویلپمنٹ اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ کے اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں جن کے مطابق صوبے کو 3 درجوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔نئے اعدادوشمار کے مطابق مکمل لاک ڈائون کرنے سے صوبائی معیشت کو 23کھرب کا نقصان ہوگا۔ درمیانے درجے کے لاک ڈائون سے 11کھرب 10کروڑ کا معاشی نقصان ہوگا۔ معمولی درجے کے لاک ڈائون سے صوبائی معیشت کو ایک کھرب 44ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ دوسری حقیقت یہ ہے کہ مکمل درجے کے لاک ڈائون سے ایک کروڑ 12لاکھ افراد بیروزگار ہوسکتے ہیں، درمیانے درجے کے لاک ڈائون سے صوبہ پنجاب میں 90لاکھ30ہزار افراد اپنی نوکریاں کھو سکتے ہیں جبکہ معمولی لاک ڈائون سے صوبہ پنجاب میں 10لاکھ 80ہزار افراد کے بیروزگار ہونے کا اندیشہ ہے۔ تازہ تحقیقاتی رپورٹ میں صوبہ پنجاب میں غربت بڑھنے کا 54فیصد خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ زراعت کے شعبے میں 20فیصد نقصان کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ مینو فیکچرنگ انڈسٹری میں 40فیصد اور سروسز کے حلقوں میں 60فیصد نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ عالمی اداروں کی جانب سے آئی ہے اور پاکستانی ادارے بھی متفق ہیں۔
اب آتے ہیں پاکستان میں کرونا بیماری کے پھیلائو کی طرف، پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزادکشمیر میں کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔ پورے ملک میں مصدقہ مریضوں کی تعداد 24,020تک پہنچ چکی ہے۔ اب تک سب سے زیادہ اموات صوبہ خیبرپختونخواہ میں سامنے آئی ہیں جہاں کرونا کے مرض میں مبتلا 203افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، پنجاب میں 175جبکہ صوبہ سندھ میں 157لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ بلوچستان میں 21لوگ موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔ اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں 20افراد مہلک وائرس کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں۔ جمعہ کے دن تک ملک بھر سے مزید 1804مریض رپورٹ ہوئے ہیں اور 50ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جن میں سندھ سے 451لوگ کرونا کا شکار ہوئے اور 9مریض ہلاک ہوگئے۔ خیبرپی کے سے 213لوگوںمیں کرونا کامرض پھیلا جن میں سے 9مریض ہلاک ہوگئے، بلوچستان سے 168مریض، اسلام آباد سے 21مریض، کشمیر سے 5مریض، گلگت بلتستان سے 2مریض اس ہفتے میں سامنے آئے ہیں۔ سندھ میں نئے مریضوں کے اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد 8,640تک ہوگئی ہے۔ گزشتہ بدھ اور جمعرات کو خیبر پی کے میں 9مریض جاں بحق ہوگئے جس کے بعد صوبے میںہلاکتوں کی تعداد 203تک پہنچ چکی ہے۔ بلوچستان میں مزید 168 افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1663تک جا پہنچی ہے۔ اس صوبے میں اب تک 21افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں جبکہ 206 صحت یاب ہوچکے ہیں۔ گلگت بلتستان میں کرونا مریضوں کی تعداد 328تک پہنچ چکی ہے۔ کرونا وائرس سے گلگت بلتستان میں 3افراد انتقال کرچکے ہیں جبکہ 282صحت یاب ہوچکے ہیں۔ پاکستان میں کرونا وائرس سے جاںبحق ہونے والوں کی تعداد 592ہے ۔
پاکستان میں کرونا کے پھیلائو کی وجہ سے چاروںصوبوںمیں بازاروں میں دکانیں مکمل لاک ڈائون کے ذریعے بند ہیں۔ کاروباری اداروں کے احتجاج کی روشنی میں حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کے تعاون سے 9مئی کو تمام کاروبار کھل جائیں گے۔ تاجر برادری تمام ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائے گی۔ آل پاکستان انجمن تاجران لاہور کے صدر ملک امانت نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے مشکور ہیں جنہوں نے تاجر برادری کی مفلسی اور بیروزگاری کی روشنی میں دکانیں کھولنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ پورے پاکستان کے صوبوںمیں دکانیں کھلیں گی، تاجر برادری شدید مالی مشکلات کا شکار ہے جبکہ عوام بھی اشیائے ضروریہ نہ ملنے کی وجہ سے پریشان ہیں۔ 9مئی کو پورے پاکستان کی دکانیں کھلیں گی اور تمام تر حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کاروبار کریں گے۔ تاجر برادری کل بھی حکومت کے ساتھ تھی اور آج بھی ساتھ ہے، آئندہ بھی ہر مشکل میں تعاون کرے گی۔ حکومت نے 44روز سے جاری لاک ڈائون کے دوران مارکیٹیں کھولنے کا مطالبہ تسلیم کرلیا ہے ۔ تاجر برادری پر لازم ہے کہ وہ حکومتی پالیسی کے مطابق دکانیں کھولے اور مقررہ وقت پر بند کر دے۔