مفلوک الحال سینئر سٹیزنز کے مسائل

مکرمی! دنیا کے مہذب ممالک میں عوام کے ساتھ ساتھ ریٹائرڈ سینئر سٹیزن کو بے حد اعلیٰ و ارفع مقام حاصل ہے۔ اس سلسلہ میں امریکہ اور برطانیہ سرفہرست ہیں جہاں سینئر سٹیزن پنشنرز کا بے حد احترام کیا جاتا ہے۔ اب تو خیر 4، 5ماہ سے کرونا وائرس نے دنیا کے امیر ترین اور تباہ کن ایٹمی اسلحہ رکھنے والے بھی تباہی بربادی کا نشان بن رہے ہیں۔ ادھر ہمارے ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں 100فیصد اضافہ، ہائوس رینٹ، یوٹیلیٹی بلز اور میڈیکل الائونس وغیرہ سب کچھ بھرپور انداز سے جاری ہے پھر بھی اسمبلی قومی ہو یا صوبائی کورم ہی پورا نہیں ہوتا اور پھر کوئی ایکشن بھی نہیں ہوتا، ٹی اے /ڈی اے تو بہرحال ملنا ہی ہوتا ہے۔ ہمیں اس پر کوئی اعتراض ہیں ۔ اس کے برعکس سرکاری ملازمین جو 2001ء سے قبل ریٹائر ہوگئے، 1994ء کے سکیلز میں ریٹائر ہوگئے۔ حلقہ ارباب اقتدار نے ان کی ڈبل پنشن سے اشک شوئی توکی لیکن انصاف نہیں کیا گیا۔ آج بھی جنرل کیڈر ملازم اور پراونشلائز ملازم کی پنشن میں نمایاں فرق ہے۔ اس معاملہ میں سابقہ حکومتوں نے کوئی دلچسپی نہیں لی۔ کرونا وائرس بھی انشاء اللہ ختم ہو جائے گا، عوام اور ریٹائرڈملازمین کی خوشحالی میں ہی ملک و قوم کی خوشحالی مضمر ہے۔ امید ہے موجودہ حکومت پنشنرز اور سنیئر سیٹزن کی بہبود کیلئے مؤثر اقدامات کرے گی۔
( نواز احمد صدیقی گورنمنٹ پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن شاہدرہ)

ای پیپر دی نیشن