وزیر اعظم کو شہباز کے مقدمات پر بریفنگ،حدیبیہ کیس کی تفتیش دوبارہ ہو گی:فواد 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +خصوصی نامہ نگار) وزیراعظم عمران خان نے پیر کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں کرونا کے مریضوں کیلئے قائم وارڈ کا اچانک دورہ کیا۔ وزیراعظم  نے پمز کے حکام، ڈاکٹرز اور طبی عملہ سے کرونا کے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے دستیاب سہولیات کے بارے میں سوالات کیے۔ وزیراعظم نے  وینٹی لیٹرز اور آکسیجن کی دستیابی کے حوالے سے بھی استفسار کیا۔ پمز حکام اور ڈاکٹرز نے وزیراعظم کو مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعظم کرونا کے علاج کیلئے قائم وارڈ میں بھی گئے جہاں انہوں نے کٹ پہن کر مریضوں کی خیریت دریافت کی اور انکے علاج معالجے کیلئے فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ بھی کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرونا کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے‘ ہمیں ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہو گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا  ہے کہ بیرون ملک اور اندرون ملک سرمایہ کاروں کو آسانیاں فراہم کرنے کے لئے سرمایہ کاری بورڈ کو متحرک کر رہے ہیں۔  عوامی ضروریات کے پیش نظر ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کی بھرپور شراکت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکومت نجی شعبے کو ترقیاتی عمل میں بھرپور طریقے سے شامل کرنے اور ان کو موافق فضاء کی فراہمی کے لئے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت  پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں خصوصاً نجی شعبے کی شراکت سے اب تک پایہ تکمیل تک پہنچنے والے مختلف منصوبوں، متعدد شعبوں میں زیر تکمیل اور جلد مکمل ہونے والے منصوبوں کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر خزانہ شوکت ترین اور سینئر افسران شریک تھے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جوان بخت  و صوبائی حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلا س میں شرکت کی۔ وزیراعظم نے پنجاب اور خیبر پی کے کی صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں فیڈرل اور صوبائی ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کی پیش رفت رپورٹ، مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی سطح پر ترقیاتی منصوبوں کی تقسیم اور ان پر اب تک کی پیش رفت کی  تمام تر تفصیلات پیش کی جائیں۔علاوہ ازیں  وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ نئے سرے سے تفتیش کا متقاضی ہے۔ جو طریقہ حدیبیہ میں پیسے باہر بھیجنے کیلئے استعمال ہوا اس کو بعد میں ہر کیس میں اپنایا گیا۔ اس کیس کو انجام تک پہنچانا از حد اہم ہے۔ اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیر کو وزیراعظم عمران خان کو قانونی ٹیم نے شہباز شریف کے مقدمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ہے۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ نئے سرے سے تفتیش کا متقاضی ہے۔ اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو تفتیش نئے سرے سے شروع کرنے کی ہدایات دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حدیبیہ کا مقدمہ شریف خاندان کی کرپشن کا سب سے اہم سرا ہے۔ اس مقدمے میں شہباز شریف اور نواز شریف مرکزی ملزم کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جو طریقہ حدیبیہ میں پیسے باہر بھیجنے کیلئے استعمال ہوا اسی کو بعد میں ہر کیس میں اپنایا گیا۔ اس لئے اس کیس کو انجام تک پہنچانا از حد اہم ہے۔ مزید برآں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حدیبیہ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ  سب جانتے ہیں کہ شریف خاندان نے سابق نیب چیئرمین قمرالزمان کو ساتھ ملا کر سپریم کورٹ میں اپیل ہی دائر نہیں ہونے دی تھی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے حکومت پاکستان کے لوگو میں تبدیلی کیلئے تجاویز طلب کر لیں۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے گرافک ڈیزائنرز سے کہا ہے کہ وہ حکومت پاکستان کے لوگو کے بارے میں اپنے آئیڈیاز بھجوائیں۔ ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ حکومت پاکستان کے لوگو میں پٹ سن اور چائے کے پودوں کی تصاویر کی جگہ سائنس و ٹیکنالوجی اور تعلیم کے آئیکون ہونے چاہئیں۔ اس حوالے سے گرافک ڈیزائنر مجھے اپنے آئیڈیاز بھیجیں۔ دریں اثناء ایک اور ٹویٹ میں وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ جاوید لطیف، الطاف حسین اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے بیانیہ میں کوئی فرق نہیں۔ جاوید لطیف اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے جاوید لطیف کے پاکستان نہ کھپے کے بیان کی مذمت خود شاہد خاقان عباسی نے کی۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 5 شہریوں پر ریاست سے وفاداری کی لازمی شرط عائد کرتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن