اسلام آباد (خبرنگار) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی کوئٹہ اور تربت میں دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت، وزیرخارجہ نے دہشت گردی کے واقعات میں ایف سی جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دشمن نے بلوچستان کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا داخلی معاملہ نہیں ہو سکتا۔ جموں وکشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔ یہ بھارت کا داخلی معاملہ نہیں ہو سکتا۔ ٹویٹ میں شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس کا حتمی حل اقوام متحدہ کی قرادادیں ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی تعلقات ہیں۔ ہر مشکل میں سعودی عرب نے ساتھ دیا، کچھ لوگوں نے پاک سعودی تعلقات سے متعلق غلط پراپیگنڈا کیا تھا۔ عید کے بعد سعودی عرب کا وفد پاکستان آئے گا۔ سعودی وزیر خارجہ بھی پاکستان کا دورہ کریں گے۔ سعودی عرب کا کشمیر کے حوالے سے کردار ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ مسئلہ کشمیر پر ثالثی سے بھارت نے ہمیشہ انکار کیا ہے۔ میرے خیال سے بھارت مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے تیار نہیں۔ واحد راستہ بات چیت ہے۔ پاکستان اپنے معاملات طے کرنے کیلئے تیار ہے۔ پاکستان نے نہیں بھارت نے معاملات کو بگاڑا ہے۔ مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے۔ آرٹیکل 370 کو مقبوضہ کشمیر کی جماعتوں نے مسترد کیا۔ ٹی وی پروگرام ’نقطہ نظر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کا کشمیرکے حوالے سے کردارڈھکا چھپا نہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب بھی افغانستان میں امن چاہتا ہے۔ شاہ محمد قریشی نے کہا کہ پاکستان کا ایئر بیس دینے کا کوئی ارادہ نہیں۔ اس حوالے سے قیاس آرئیاں کی جا رہی ہیں۔ نئی امریکی انتظامیہ سے بہترتعلقات چاہتے ہیں۔ امریکا نے افغانستان میں پاکستان کے کردارکو سراہا ہے۔ پاکستان کی خواہش ہے برادر ملکوں میں غلط فہمیوں کو دور ہونا چاہیے۔ پاکستان کے امت مسلمہ کے ساتھ اس وقت بہترین تعلقات ہیں۔ پاکستان کوکسی اورکیمپ میں جانے کی ضرورت نہیں۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں ظلم کیا گیا، مذمت کرتے ہیں۔ سعودی عرب میں اسرائیل کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کچھ لوگ کشمیر ایشوز پرسیاست نہ کریں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت، پاکستان کے مشرف، زرداری دور میں ایک آفیشل بیک ڈورچینل تھا، اب کوئی بیک ڈورچینل نہیں۔