کراچی ( سید شعیب شاہ رم)پاکستان دنیا بھر میں انڈوں اور برائلر مرغی کی پیداوار کے اعتبار سے 11ویں نمبر پر ہے،تاہم عالمی اعتبار سے ملک میں انڈوں اور مرغی کے گوشت کا فی کس سالانہ استعمال غیر تسلی بخش ہے جبکہ پاکستان مرغی اور انڈوں کی غیر مستحکم قیمتوں کا بھی شکار ہے۔پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے دسمبر2020کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں انڈوں کی سالانہ پیداوار 17500ملین ہے جبکہ مرغی کے گوشت کی پیداوار 1322ملین کلو گرام سالانہ ہے۔پاکستان میں ایک فرد سال میں88انڈے اور 6.61کلو گرام مرغی کا گوشت استعمال کرتا ہے جبکہ عالمی سطح پر انڈوں کا فی کس اوسط استعمال 300انڈے سالانہ ہے جبکہ مرغی کے گوشت کا استعمال 40کلو گرام کے قریب ہے۔اس حوالے سے ورلڈ پولٹری سائنس ایسو سی ایشن پاکستان ویمن ونگ کی صدر ڈاکٹرفریحہ طلحہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دیسی اور برائلر مرغی اور انڈوں سے متعلق کافی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں کیونکہ غذائی اعتبار سے دیسی اور برائلر مرغی اور انڈوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا ،ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی موجودہ تیسری لہر میں انڈوں کا استعمال کورونا کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے او ر انڈوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرکے کورونا وائرس کے خدشات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ برائلر مرغی کے گوشت میں ہارمون کے حوالے سے ڈاکٹر فریحہ نے واضح کیا کہ برائلر مرغی کا گوشت کسی طور بھی نقصا ن دہ نہیں ہے ، حقیقت میں برائلر مرغی کی پرورش کا عالمی معیار ہے اور صدیوں پر محیط بین الاقوامی تحقیق کے باعث برائلر مرغی کی پرورش اور گوشت حفظان صحت کے اصولوں اور انسانی خوراک کی اہم ضروریات کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں برائلر مرغی کا گوشت کسی طور بھی مضر صحت نہیں اور نہ ہی اس سے انسانی صحت کو کسی قسم کا خطرہ ہے بلکہ پاکستان میں عالمی معیار کے عین مطابق مرغی کی فیڈ دستیاب ہے اور خوش قسمتی سے پاکستان انڈے ، دودھ اور مرغی پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہے لیکن ہماری بدقسمتی ہے کہ ان نعمتوں کو بڑی تعداد میں پیدا کرنے کے باوجود یہاں کی عوام میں انڈے ، دودھ اور مرغی کا استعمال بین الاقوامی معیار سے انتہائی کم ہے۔مرغیوں میں سنکھیا کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ مرغیوں میں کبھی بھی سنکھیا نہیں ہوتا بلکہ سنکھیا پانی میں پایا جاتا ہے ،اس موقع پر ڈاکٹر طلحہ نے بتایا کہ پاکستا ن میں2سال سے کم عمر بچے غذائی کمی کا شکار ہیں، جس کیلئے ضروری ہے کہ بچوں سمیت بڑوں کو بھی انڈوں کا یومیہ استعمال بڑھانا ہوگا،انہوں نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ انڈے کولیسٹرول بڑھاتے ہیں اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو انڈوں کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے ،انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں انڈے پکاتے وقت گھی یا تیل کا استعمال کم کرنا چاہیئے کیونکہ انڈوں کو ہمیشہ انتہائی کم مقدار تیل یا گھی میں تیار کیا جاتا ہے۔دنیا بھر میں انڈے کو پروٹین کیپسول کہا جاتا ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے اس میں زندگی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھی ہے تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس میں کتنی غذائیت ہوگی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ہر عمر کے لوگ جس میں بچے، نوجوان اور بزرگ شامل ہیں انڈے کے یومیہ استعمال میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کریں۔