قومی اسمبلی میںحکومتی اتحادیوں کی طرف گلے شکوے کر نے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ،ایم کیو ایم کی رکن کشور زہرا نے ایوان میں مناسب جگہ الاٹ نہ ہو نے پر اجلاس میں نہ آنے کی دھمکی دے دی ہے ،قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومت کی اہم اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کی رکن قومی اسمبلی کشور زہرا نے ایوان میں مناسب جگہ الاٹ نہ کرنے کا شکوہ کر ڈالا۔قومی اسمبلی اجلا س کے دوران کشور زہرہ نے اسپیکر راجا پرویز اشرف سے استفسار کیا کہ اتحادیوں کو آپ نے کیا صرف کورم پورا کرنے کیلئے رکھا ہوا ہے؟انہوں نے کہا کہ اگر ایوان میں مجھے مناسب جگہ الاٹ نہ ہوئی تو کل سے نہیں آوں گی۔اسپیکر راجا پرویز اشرف نے اسمبلی عملے کو ایم کیو ایم کی ایم این اے کا مسئلہ فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت کی،قومی اسمبلی کا اجلاس 45منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا،اجلاس میں پرائیویٹ ممبرز ڈے ہو نے کی وجہ سے ممبران کے نجی بلوں کو زیر غور لایا گیا،اجلاس کے دوران غیر ملکی شہریت رکھنے والے پاکستانیوں سے ووٹ کا حق واپس لینے کے لیے تحریک انصاف کے منحرف رکن نور عالم خان نے بل پیش کر دیا جسے مزید غور وخوض کے لیے انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ،نور عالم خان نے اپنے بل کے حق میں خوب دلائل دیئے بولے! بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بل کی حمایت نہیں کریں گے اور نہ ہی دہری شہریت والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی بھی حمایت نہیں کریں گے۔ دہری شہریت والوں کو ووٹ کا حق دینے کے حامی وہ ہیں، جو لیڈروں کو چندہ دیتے ہیں۔اجلاس میں اپوزیشن کے رکن غوث بخش مہر نے مائیک نہ ملنے پر وہی طریقہ کار اختیار کیا جو اس سے پہلے موجودہ حکومتی جماعتیں اپوزیشن میں ہو تے ہوئے کیا کرتی تھیں غوث بخش مہر نے بولنے کے لے مائیک مانگا لیکن ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے مسلم لیگ ن کے محسن شاہ نواز رانجھا کو مائیک دے دیا جس پر تو جی ڈی اے کے غوث بخش مہر نے کورم کی نشاندہی کر دی اور کہا کہ ایوان میں اتنی اہم قانون سازی کی جا رہی ہے مگر کورم پورا نہیں ۔ ڈپٹی سپیکر نے کورم کی نشاندہی پر گنتی کا حکم دیا کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر کو قومی اسمبلی کا اجلاس آج بدھ ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کرنا پڑی۔