پنجند پر پانی کا بہائو صر ، چولستان میں صعر تحال مزید سنگین

May 11, 2022


ملتان‘بہاولپور‘ کوٹ ادو‘ چنی گوٹھ(نمائندہ نوائے وقت‘ بیورورپورٹ‘خبر نگار‘ نامہ نگار)  آبی بحران شدت اختیار کرگیا دریاؤں  اور بیراجوں پر پانی کے بہاؤ میں شدید کمی ، دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر پانی کے بہاؤ کی شرح صفر ہوگئی۔ چولستان میں بھی صورتحال مزید سنگین ہو گئی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے چولستان میں ہنگامی اقدامات کا حکم دیدیا ہے۔ تفصیل کے مطابق گذشتہ چند ماہ کے دوران بارشوں کی کمی کے باعث ملک میں خشک سالی کے سائے منڈلانے لگے ہیں اور ملک بھر میں آبی بحران شدت اختیار کرگیا ہے دریاؤں اور بیراجوں پر پانی کے بہاؤ میں شدید کمی کا سامناہے دریائے چناب میں مرالہ ہیڈورکس کے مقام پر اپ سڑیم کی جانب پانی کا بہاؤ 17736کیوسک اور ڈاؤن سٹریم کی جانب 9936کیوسک ہے جبکہ پنجند کے مقام پر اپ سٹریم کی طرف صرف 4 ہزار کیوسک اور ڈاؤن سٹریم کی جانب پانی کے بہاؤ کی شرح صفر ہوگئی ہے ادھر دریائے سندھ میں کالا باغ  کے مقام پر پانی کا بہاؤ 83 ہزار کیوسک چشمہ کے مقام پر 82ہزارکیوسک جبکہ تونسہ بیراج کے مقام پر اپ سڑیم کی جانب پانی کا بہاؤ 70ہزار کیوسک ہے۔ جبکہ مظفرگڑھ کینال میں 4ہزار 5سو کیوسک پانی چھوڑا جارہاہے مختص پانی 10ہزار کیوسک ہے ڈی جی خان کینال میں صرف 3576 کیوسک پانی فراہم کیا جارہا ھے جبکہ مختص پانی 10ہزار کیوسک ہے جنوبی پنجاب کی مرکزی نہروں میں مطلوبہ مقدار میں پانی کی فراہمی نہ ہو نے کے سبب برانچ نہروں میں پانی کی فراہمی ناممکن ہو گئی ہے نہری سیرابی پانی کی قلت کے باعث جنوبی پنجاب کی لاکھوں ایکڑ سونا اگلتی زمینیں بنجر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ دریں اثناچولستان کے علاقہ ڈیراوڑ، ٹوبہ سلطان شاہ،لنگاہ والا،مروٹ کے چولستانی علاقہ کے علاوہ جگیت پیر کے ٹوبہ جات چڈھڑا والا،دولو جمال،نواں پر ھاڑاں،ٹوبہ سراں،باہو والا،عام والا،شیر خان،کالے پاڑ ٹھنڈی کھوئی،جام سر،قائم سر،نور سر بلوچاں،حیدر والا،سکندر والا،اسلام گڑھ کے نواب والا سوڑیاں،پنچ کوہی،شیخ والا،ٹوبیاں والا،کنڈیرا،آلے والا،ٹوبہ کھارڑی،پچھال،بوہڑ والا،بھانے والا،دانڈ والا،رینال،سیاہی والا،جانو والا،گڈلہ،مٹھو والا،کرم والا،دینے والا،اچل والا،گلو والا،قطب والی،بھمبھے والا،پنجکوٹ،ڈاک والا سمیت چولستان کے 1100 ٹوبوں میں سے 95 فیصد خشک ہوچکے ہیں جنگلی جڑی بوٹیاں تک سوکھنے لگی ہیں مویشیوں کے لیے چارہ اور پانی نہ ہونے کے باعث چولستان کے2لاکھ باسی اپنے لاکھوں جانوروں کو لے کر آبادیوں کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ محمد وریام،عبدالمجید،اقبال مٹھو،عبدالحمید،محمو نواز،سچو خان،بشیر احمد و دیگر نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انکے جانوروں کے لیے خوراک اور پانی کا بندو بست کیا جائے ورنہ انکے لاکھوں جانور پیاس اور بھوک سے مر جائیں گے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن ر ثاقب ظفر نے سیکرٹری لائیوسٹاک ،سیکرٹری انہار اور سیکرٹری زراعت سے رپورٹس طلب کر لی ہیں اور  سیکرٹری لائیو سٹاک ناصر جمال ہوتیانہ کو چولستان میں لائیوسٹاک کے تحفظ کے لئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے اور ایم ڈی چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد خالد کو انسانوں اور جانوروں کے لئے پانی کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔دوسری طرف ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کی ہدایت پر چولستان میں واٹر باوئزرز کے ذریعے پانی کی فراہمی بھی شروع کردی گئی ہے۔چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے واٹر باوزر کے ذریعے  لوکل واٹر سٹوریج ٹینک بھرنا شروع کر دئے ہیں۔چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، محکمہ لائیو سٹاک، محکمہ صحت کی ٹیمیں چولستان پہنچ گئیں ہیں۔ جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے چند ٹوبوں میں واٹر باوزر کے ذریعے پانی بھی چھوڑا گیا ہے۔ چولستان میں چار پائپ لائنوں جن میں 92 کلو میٹر کی پائپ لائن کھالڑی تا چک نمبر108 ڈی بی،87 کلو میٹر کی چک نمبر111 ڈی این بی تا نواں کوٹ،43 کلومیٹر کی کھتڑی ڈاہر تا طوفانہ اور 54 کلو میٹر کی میر گڑھ تا چوڑی میں 24 گھنٹے پانی کی فراہمی بغیر کسی تعطل کے جاری ہے اور ان چار پائپ لائنوں سے یومیہ 34 ہزار سے زائد انسان اور60 ہزار جانور مستفید ہو رہے ہیں جو کہ لاکھوں جانوروں کے لیے ناکافی ہے۔

مزیدخبریں