کابل (نیٹ نیوز) افغانستان میں تعمیر نو کے امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل (ایس آئی جی اے آر) نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ برس اگست میں افغانستان پر طالبان کی عملداری کے بعد سے اب تک نو لاکھ سے زیادہ افراد اپنی ملازمتوں سے محروم ہو چکے ہیں۔ ملازمت سے محروم ہو جانے والی خواتین کا تناسب مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے مطابق سن 2021 کے تیسرے سہ ماہی میں پانچ لاکھ سے زائد افغان ورکرز اپنی ملازمتوں سے محروم ہوگئے۔ یہ سلسلہ جاری ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور سن 2022کے وسط تک سات لاکھ سے نو لاکھ کے درمیان افراد کی ملازمتیں ختم ہوجانے کا خدشہ ہے۔