بہاول پور+ کراچی+ نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) صحرائے چولستان میں شدید گرمی کی لہر کے باعث ہلاک ہونے والی بھیڑیوں کی تعداد 50 تک پہنچ گئی، چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ پاکستان کے مختلف حصے ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہیں ادھر کینجھر جھیل میں پانی کی سطح ڈیڈلیول کے قریب پہنچ گئی جس سے کراچی میں پانی کی قلت کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ بھارت کے شمالی حصے میں شدید گرمی کی نئی لہر دوڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق چولستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر مہرخالد احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے اب تک 50 بھیڑیں ہلاک ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ بھیڑیں ہیٹ سٹروک اور کڑوا پانی پینے کی وجہ سے ہلاک ہوئیں جبکہ چولستان میں 3 ہزار سے زائد تالاب خشک ہو چکے ہیں۔ مہر خالد کا کہنا تھاکہ چولستان میں چار مختلف مقامات پر600 کلومیٹرز لمبی پانی کی لائنیں ہیں، پانی کی لائنوں سے مویشیوں کوپانی مہیاکیاجارہاہے۔ ادھر چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ بالائی و وسطی سندھ‘ جنوبی پنجاب میں گرمی معمول سے زائد ہے۔ بلوچستان میں بھی گرمی کی شدت معمول سے زائد ہے۔ ہیٹ ویو 15 مئی تک برقرار رہ سکتی ہے۔ 12 سے 15 مئی کے دوران گرمی کی شدت زائد ہو گی۔ علاوہ ازیں کینجھر جھیل کے سسٹنٹ انجینئر کا کہنا ہے کہ جھیل میں پانی کی سطح 56 سیکم ہوکر48 فٹ پر آگئی اور پانی کا لیول 42 فٹ ہونے پرکراچی کوپانی کی فراہمی بند ہوجائے گی۔